اتراکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو آج زبردست جھٹکا لگ سکتا ہے کیونکہ کابینہ وزیر ہرک سنگھ راوت کانگریس میں شامل ہو سکتے ہیں ۔ اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے بی جے پی نے کابینی وزیر ہرک سنگھ راوت کو چھ سال کے لیے پارٹی سے نکال دیا ہے۔ واضح رہے ہرک سنگھ راوت کابینہ سے پہلے ہی استعفی دے چکے تھے جس کو تسلیم نہیں کیا گیا تھا اور ان کو منانے کی کوشش کی جا رہی تھی لیکن اب ان کا استعفی بھی قبول کرنے کے لئے کہہ دیا گیا ہے۔
Published: undefined
بی جے پی کے ریاستی صدر مدن کوشک کے حوالے سے پارٹی کے میڈیا انچارج منویر سنگھ چوہان نے کہا کہ ڈاکٹر راوت کو ڈسپلن کی خلاف ورزی کے سبب پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں ڈسپلن کی خلاف ورزی قبول نہیں کی جائے گی۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ مسٹر راوت ماضی میں کئی بار ’دَل بدَل‘ کرنے کے ساتھ ہی متنازعہ بیان بازی کرتے رہے ہیں۔ سنہ 2016 میں کانگریس حکومت میں وزیر رہتے ہوئے انہوں نے وزیر اعلیٰ اور حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کر کے حکومت کو گرا دیا تھا۔ اس کے بعد نو اراکین اسمبلی کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ سنہ 2017 میں انھیں ریاست کی بی جے پی حکومت میں وزیر بھی بنایا گیا تھا۔ یہاں بھی کئی بار ان پر ہٹ دھرمی کے الزامات لگے۔ ہرک سنگھ راوت کا بی جے پی سے نکالا جانا بی جے پی کے لئے ایک زبردست سیاسی جھٹکا مانا جا رہا ہے۔ بی جے پی کے خلاف پہلے ہی کافی ناراضگی ہے اور پانچ سال کے دوران تین تین وزیر بنانا اس کے خلاف جا رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز