گجرات میں اگلے مہینے کی 9 اور 14 تاریخ کو چناؤ ہونے ہیں اور ہارد ک پٹیل نے بی جے پی کی ناک میں دم کیا ہوا ہے۔ ہاردک ان دنوں گجرات کے مختلف علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں اور لوگوں کو ایک سیکولر، عوامی مفاد کا خیال رکھنے والی، نوجوانوں کو روزگار دینے والی اور کسان، مزدور اور کامگاروں کا خیال رکھنے والی حکومت کو اقتدار میں لانے کے لئے ترغیب دے رہے ہیں۔
ہاردک جہاں بھی جاتے ہیں ان کا پھول مالاؤں سے استقبال ہو رہا ہے۔ اس دوران وہ ٹوئٹر پربھی کافی فعال ہیں۔ یکے بعد دیگرے ٹوئٹ کرکے وہ نہ صرف اپنی بات رکھ رہے ہیں بلکہ مرکز کی نریندر مودی حکومت، گجرات کی وجے روپانی حکومت اور بی جے پی کی کارگزاریوں پر سوال بھی اٹھا رہے ہیں۔
Published: 10 Nov 2017, 9:39 AM IST
ہاردک پٹیل نے جمعرات کو ایک نیوز چینل پر نشر ہوئے اوپین پول کے حوالے سے لکھا ’’اوپین پول میں بی جے پی کو سوراشٹر اور شمالی گجرات میں نقصان ہو رہا ہے۔ کسان، نوجوان اور سبھی طبقوں کے لوگ ناراض ہیں تو پھر جیت کہاں سے مل رہی ہے۔ اچھا، سمجھ آ گیا! بی جے پی کو خوش رکھنے کے لئے دکھاوا ہو رہا ہے۔ چلو اب گجرات دکھائے گا جلوہ جنتا کا!! جے جے گروی گجرات۔ ‘‘
Published: 10 Nov 2017, 9:39 AM IST
اس سے کچھ دیر قبل انہوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’ آج مجھے کافی دکھ ہے۔ کیوں کہ میرے صوبے (گجرات) کے وزیر اعلیٰ بد عنوان ہیں۔ ہاں صحیح کہہ رہا ہوں گجرات کے وزیر اعلیٰ۔‘‘
Published: 10 Nov 2017, 9:39 AM IST
ہاردک نے اپنے رابطہ عامہ کی مہم کا ویڈیو ٹوئٹ کرتے ہوئے بی جے پی کی بد عنوانی پر حملہ کرتے ہوئے لکھا ’’2014 سے قبل بد عنوان جیل جاتے تھے لیکن 2014 کے بعد بد عنوان بی جے پی میں جاتے ہیں۔ سچ میں ملک نہیں ملک کے رہنما بدل گئے۔‘‘
Published: 10 Nov 2017, 9:39 AM IST
ایک اور ٹوئٹ میں ہاردک لکھتے ہیں ’’مودی جی کہتے تھے کہ ہم ایک بھی بد عنوان کو نہیں چھوڑیں گے، صحیح تو کہا تھا!۔ ایک ایک کرکے سبھی کو بی جے پی میں شامل کر لیا۔ مکل رائے بی جے پی کے قابل احترام رہنما بن گئے!!‘‘
Published: 10 Nov 2017, 9:39 AM IST
انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ ان کے دور میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا ’’جب میں چھوٹا تھا تو اسکول میں ہندو، مسلم، سکھ ، عیسائی بھائی بھائی سمجھایا جاتا تھا، لیکن اب جبکہ میں بڑا ہو گیا ہوں تویہ ہندو، وہ مسلمان سمجھایا جاتا ہے۔ ‘‘
Published: 10 Nov 2017, 9:39 AM IST
ہاردک نے گجرات میں بی جے پی کی تانا شاہی کا حوالے دیتے ہوئے لکھا کہ کس طرح میڈیا کی آواز کو دبایا جا رہا ہے تاکہ بی جے پی کے خلاف جاری ماحول سے لو گ انجان رہیں۔ انہوں نے لکھا کہ ’’ گجرات میں امت شاہ کے خلاف ایک بھی نگٹیو(منفی) نیوز نہیں دکھانے کا حکم دیا گیا ہے۔ ‘‘ آج بھی امت شاہ کی ان کے حلقہ انتخاب میں مخالفت ہوئی ۔‘‘
Published: 10 Nov 2017, 9:39 AM IST
ہاردک پٹیل نے گجرات کے انتخابی ماحول کی تصویر پیش کرتے ہوئے اشارہ دیا ہے کہ گجرات میں کانگریس کو لے کر لوگوں میں زبردست جوش ہے اور بی جے پی کو عوامی اجلاس کرنے کے بھی لالے پڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے لکھا ’’ ایک زمانہ تھا بی جے پی ریلی کرتی تھی اور کانگریس پریس (کانفرنس ) کرتی تھی، عوام کی طاقت دیکھو اب کانگریس ریلی کرتی ہے اور بی جے پی پریس (کانفرنس) پرآ گئی ہے۔ ‘‘
Published: 10 Nov 2017, 9:39 AM IST
انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی نشانہ لگایا ہے۔ ایک ٹوئٹ میں انہوں نے گجراتی عوام کی مایوسی کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ’’نریندر مودی جی کو وزیر اعظم بنانے کے لئے بی جے پی کو ووٹ دینے کا تجربہ پوری طرح ناکام اور تباہ کن ثابت ہوا۔‘‘
دریں اثنا بی جے پی کی طر ف سے یہ تشہیر کی جا رہی ہے کہ ہاردک پٹیل کو پورے پاٹیدار سماج کی حمایت حاصل نہیں ہے لیکن گجرات کے سینئر صحافی جنک دوے نے متعدد تصاویر کے ساتھ جو خبر ٹوئٹ کی ہے اس کے مطابق ہاردک پٹیل کو پورے پاٹیدار سماج کی حمایت حاصل ہے۔
Published: 10 Nov 2017, 9:39 AM IST
غور طلب ہے کہ کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی بھی مسلسل گجرات کا دورہ کر رہے ہیں اور ہر طبقہ سے ملاقات کر کے ان کے نہ صرف مسائل سن رہے ہیں بلکہ ان کا حل کس طرح ہو گا یہ بھی لوگوں کو بتا رہے ہیں۔
Published: 10 Nov 2017, 9:39 AM IST
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Nov 2017, 9:39 AM IST