الیکشن کمیشن کی سخت ہدایت کے باوجود بی جے پی کے رہنما ’ایئر اسٹرائیک ‘ کا چناوی فائدہ اٹھانے سے باز نہیں آ رہے ہیں۔ اتر پردیش کے شاملی میں بی جے پی کے رکن اسمبلی سنگیت سوم نے ایک انتخابی ریلی میں ایئر اسٹرائیک کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا، ’’بالاکوٹ میں جہاں ہم (ہماری فضائیہ) پہنچے ہیں وہ لاہور کے بہت نزدیک ہے، دوستوں! بہت نزدیک۔ اتنا نزدیک کہ اگر دو منٹ اور رُک جاتے تو جھنڈا (ترنگا پرچم) لاہور میں ہوتا(یعنی لاہور میں لہرایا ہوتا)۔‘‘
واضح رہے کہ انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے سے قبل ہی الیکشن کمیشن تمام پارٹیوں کے لئے یہ سخت ہدایت جاری کر چکا ہے کہ انتخابی جلسوں کے دوران ’ائیر اسٹرائیک ‘ کا ذکر نہ کیا جائے۔ باوجود اس کے بی جے پی کے رہنما ایئر اسٹرائیک کا نام لینے اور اس کا فائدہ اٹھانے کی غرض سے سیاست کرنے سے باز نہیں آرہے ہیں۔
حال ہی میں الیکشن کمیشن کا چابک بی جے پی پر چلا تھا۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی اوم پرکاش شرما کو الیکشن کمیشن نے سوشل نیٹورکنگ سائٹ پر شیئر کی گئی ونگ کمانڈر ابھینندن کی تصویر ہٹانے کا حکم دیا تھا۔
Published: 18 Mar 2019, 6:10 PM IST
یکم مارچ کو دہلی کے بی جے پی رکن اسمبلی اوم پرکاش شرما نے دو پوسٹر شیئر کیے تھے۔ ان دونوں تصاویرمیں ہندوستانی فضائیہ کے ونگ کمانڈر ابھینندن ورتمان کی تصویر سمیت وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے صدر امت شاہ کی تصویر بھی تھی۔ اوم پرکاش شرما نے ابھینندن کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ مودی جی کی طرف سے اتنے کم وقت میں بہادر ابھینندن کو واپس لانا ہندوستان کی اسٹریٹیجیکل جیت ہے۔ وہیں دوسری طرف پوسٹر میں لکھا گیا تھا، ’’جھک گیا پاکستان، لوٹ آیا دیس کا ویر جوان۔‘‘
الیکشن کمیشن کی صاف ہدایت ہے کہ کوئی بھی سیاسی پارٹی، فوج کی بہادری سے وابستہ تصاویر اور پلوامہ کے شہیدوں کی تصاویر یا ایئر اسٹرائیک سے وابستہ کسی مواد کا استعمال انتخابی تشہیر میں نہ کریں۔ انتخابی کمیشن نے اس کے لئے سوشل نیٹورکنگ سائٹس فیس بک اور ٹوئٹر کو بھی لوک سبھا انتخابات کے تحت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔
دوسری جانب مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملہ میں پولس نے اتر پردش بی جے پی کے نائب صدر دیا شنکر سنگھ سمیت 30 کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ بی جے پی کے ریاستی نائب صدر دیا شنکر پر الزام لگا ہے کہ پی ڈبلیو ڈی ڈاک کے بنگلے میں اتوار کو بغیر اجازت کارکنان کے ساتھ میٹنگ کر رہے تھے۔
Published: 18 Mar 2019, 6:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 18 Mar 2019, 6:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز