نئی دہلی: دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کے سربراہ کے لئے ہونے والے انتخاب میں بی جے پی کی حمایت یافتہ امیدوار کوثر جہاں نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔ کوثر جہاں اس عہدے پر فائز ہونے والی دوسری خاتون ہیں اور اس سے قبل کانگریس رہنما تاجدار بابر حج کمیٹی کی چیئر پرسن رہ چکی ہیں۔ کمیٹی کے انتخاب پر عام آدمی پارٹی نے اعتراض ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ دہلی کے ایل جی نے مبینہ طور پر ایک مرتبہ پھر بے ایمانی کی ہے۔
Published: undefined
کوثر جہاں کو دہلی سکریٹریٹ میں ہونے والے دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کے انتخاب میں ارکان کی جانب سے ڈالے گئے تمام 5 میں سے تین ووٹ حاصل ہوئے کمیٹی کے تمام چھ ارکان میں عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے دو دو، عالم دین محمد سعد اور کانگریس کی کونسلر نازیہ دانش شامل ہیں۔ کمیٹی کے ارکان میں رکن پارلیمنٹ گوتم گمبھیر بھی شامل ہیں۔
Published: undefined
دہلی حج کمیٹی کی سربراہ منتخب ہونے پر کوثر جہاں نے کہا ’’چیئرپرسن کے عہدے کے لیے تقرری اور کمیٹی کی تشکیل کا عمل ایل جی نے کیا ہے۔ انتخاب تمام قواعد کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کرایا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا ’مودی حکومت نے مسلم کمیونٹی کے حقوق کی جنگ لڑی ہے۔ تین طلاق پر پابندی کے بعد خواتین خود کو محفوظ محسوس کر رہی ہیں۔ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم عازمین حج کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے کام کریں۔‘‘
Published: undefined
دوسری طرف عام آدمی پارٹی نے دہلی حج کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے کے انتخاب کو لے کر ایل جی کو نشانہ بنایا ہے۔ عآپ کے ترجمان سوربھ بھاردواج نے کہا ’’ایل جی نے ایک بار پھر بے ایمانی کی ہے۔ حج کمیٹی میں 6 ممبران ہیں، جن کے نام دہلی حکومت نے بھیجے ہیں۔ یہ 6 ممبران اتفاق رائے سے اپنے چیئرمین کا انتخاب کرتے ہیں۔ اس بار ایل جی نے چالاکی سے نام تبدیل کر کے 6 ممبران نامزد کر دیئے، جسے بی جے پی اپنی جیت قرار دے رہی ہے۔‘‘
Published: undefined
وہیں، دہلی بی جے پی کے کارگزار صدر وریندر سچدیوا نے کوثر جہاں کو حج کمیٹی کی چیئرپرسن منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا ’’کوثر جہاں کو دہلی حج کمیٹی کا چیئرمین منتخب ہونے پر مبارکباد۔ دہلی حج کمیٹی میں بی جے پی کے امیدوار کی جیت سے یہ واضح ہے کہ اب مسلم کمیونٹی بھی ملک کی ترقی کے دھارے یعنی نریندر مودی سے جڑنے کے لئے بے چین ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined