راہل گاندھی نے حکومت پر تیکھا حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام اداروں کو خوفزدہ کیا جا رہا ہے، جج تک خوفزدہ ہیں اور کچھ لوگ اس خوف کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا کہ کرناٹک میں آئین پر سخت حملہ ہوا ہے۔ ہمیں متحد ہو کر مقابلہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ’’ایک طرف قتل کا ملزم سیاسی جماعت کا سربراہ ہے تو دوسری طرف سپریم کورٹ کے چار جج یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ کام نہیں کر پا ہے ہیں۔‘‘انہوں نے مزیدکہاکہ ’’عام طور سے عوام انصاف کے لئے سپریم کورٹ جاتے ہیں ۔مگر 70 سال میں پہلی بار آپ نے دیکھا ہوگا کہ سپریم کورٹ کے جج عوام کے پاس آ کر یہ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں دبایا جا رہا ہے۔ ہم لوگ اپنا کام نہیں کر پا رہے ہیں۔ ‘‘
Published: 17 May 2018, 2:41 PM IST
چھتیس گڑھ میں جن سوراج سمیلن سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہاکہ ’’ ملک میں کروڑوں کسان ہیں ، کروڑوں لوگ قرض معافی کا مطالبہ کرتے ہیں ، لیکن ارون جیٹلی کہتے ہیں کہ یہ ہماری حکومت کی پالیسی نہیں ہے۔لیکن ایک سال کے اندر ڈھائی لاکھ کروڑ روپے 15 امیر لوگوں کے معاف ہو جاتے ہیں۔ اس کے بارے میں جیٹلی ایک لفظ نہیں کہتے، یہی تو ان کی پایسی ہے۔ ‘‘
راہل گاندھی نے کہا کہ ’’ملک کے کسی بھی ادارے کو دیکھ لیں - ایم پی، ایم ایل اے، سپریم کورٹ، پلاننگ کمیشن ہر جگہ آر ایس ایس کے لوگوں کو بھرا جا رہا ہے۔ کانگریس نے اتنے سالوں تک ہندوستان کو چلایا۔ آپ ہمارا ریکارڈ دیکھیں۔ اداروں میں ہم اپنے لوگوں کو نہیں بھرتے۔ میڈیاکے ہمارے لوگ کبھی کبھی جھوٹ اور غلط بھی لکھ دیتے ہیں لیکن ان سب کو ملاکر ملک کی آواز بنتی ہے۔‘‘
Published: 17 May 2018, 2:41 PM IST
انہوں نے کہاکہ ’’امریکہ کا صدر کہتا ہے کہ ہمارا مقابلہ ہندوستان اور چین کے ساتھ ہے تو وہ اس لئے کہتا ہے کہ اس کو ہندوستان کی آواز سنائی دیتی ہے۔ اس ملک میں الگ الگ پہچان اور الگ الگ خیالات کے افراد ہیں۔ آج پوری دنیا اس ملک کی آواز کو سن رہا ہے۔ لیکن آر ایس ایس اور بی جے پی نہیں چاہتے کہ اس ملک کی آواز سنی جائے۔ آر ایس ایس اور بی جے پی نہیں چاہتی کہ غریبوں کی آواز سنی جائے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کے مطابق خواتین کا کام صرف گھر کا کام اور کھانا بنانا ہے۔ ان کی نظر میں دلتوں کا کام صرف صاف صفائی کرنا ہے، پڑھنے کا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کا صرف یہی مقصد ہے کہ خواتین، غریبوں، کسانوں کی آواز کو دباؤ اور ہندوستان کی دولت چنندہ لوگوں کو دے دو۔‘‘
قبل ازیں ، کرناٹک میں گورنر وجوبھائی والا کے ذریعہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو حکومت سازی کے لئے مدعو کرنے کے فیصلے کو کانگریس صدر راہل گاندھی نے ’جمہوریت کی شکست‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ واضح اکثریت نہ ہونے کے باوجود بی جے پی لیڈروں کی حکومت بنانے کی ضد نے آئین کا مذاق اڑايا ہے۔آج صبح جب بی جے پی اپنی كھوكھلی جیت کا جشن منا رہی ہوگی تو ملک جمہوریت کی شکست پر ماتم کررہا ہو گا‘‘۔
Published: 17 May 2018, 2:41 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 May 2018, 2:41 PM IST