مہاراشٹر میں این سی پی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہے۔ اجیت پوار کا گروپ مہاراشٹر حکومت میں شامل ہو چکا ہے۔ اس درمیان بی جے پی کو لگاتار اپوزیشن پارٹیوں کی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تازہ حملہ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کیا ہے۔ انھوں نے ہفتہ کے روز ایک ٹوئٹ کر کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے تلنگانہ کی بی آر ایس حکومت کو ہندوستان کی سب سے بدعنوان حکومت بتایا ہے، اس لیے فطری طور پر بی جے پی اور بی آر ایس ایک ساتھ ہیں۔
Published: undefined
کانگریس رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ ’’یاد رکھیں، اس سال کے شروع میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کانراڈ سنگما کی میگھالیہ حکومت کو سب سے بدعنوان حکومت کہا تھا۔ اس کے بعد بی جے پی نے سنگما سے اتحاد کر لیا اور یقینی طور سے ایک وقت ایسا بھی تھا جب پی ایم مودی نے این سی پی کو فطری طور سے بدعنوان پارٹی قرار دیا تھا۔‘‘ انھوں نے کہا کہ میں نے 21 مارچ 2023 کو سی بی آئی کو ایک خط لکھ کر وزیر داخلہ سے ان کی طرف سے لگائے گئے بے حد سنگین الزامات پر پوچھ تاچھ کرنے کی گزارش کی تھی، لیکن اس پر ابھی تک کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔
Published: undefined
اس سے قبل بھی جئے رام رمیش بی جے پی پر حملہ کرتے رہے ہیں۔ انھوں نے ایک بار کہا تھا کہ ’’یہ صاف ہے کہ بی جے پی کی واشنگ مشین نے مہاراشٹر میں کام پھر سے شروع کر دیا ہے۔ مہاراشٹر میں بی جے پی کی قیادت والے اتحاد میں جو لیڈران شامل ہیں، ان میں سے کئی پر بدعنوانی کے سنگین الزامات لگے تھے۔ ای ڈی، سی بی آئی ان کے پیچھے پڑی تھی، لیکن اب ان کو کلین چٹ مل گئی ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز