نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے اتوار کو کہا کہ دہلی میں امن و امان کی صورتحال اس قدر خراب ہو چکی ہے کہ دن دہاڑے کھلے عام فائرنگ اور دھماکے ہو رہے ہیں، جب کہ لوٹ مار اور بھتہ خوری جیسے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ یادو نے الزام عائد کیا کہ دہلی میں بگڑتی ہوئی قانون نافذ کرنے کی صورتحال کیلئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور عام آدمی پارٹی (آپ) کی حکومتیں برابر کی ذمہ دار ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے اتوار کی صبح روہنی میں سی آر پی ایف اسکول کے قریب ہونے والے دھماکے کو چونکا دینے والا واقعہ قرار دیا۔ یادو نے مزید کہا کہ تہوار کے موسم میں ایسے دھماکے ہونا دہلی کی سیکورٹی صورتحال پر سنجیدہ سوالات کھڑے کر رہے ہیں۔ فورنسک ڈیپارٹمنٹ کی ابتدائی تحقیقات میں دھماکے میں استعمال ہونے والے مواد کو کروڈ بم سے مشابہ قرار دیا گیا ہے۔
Published: undefined
دیویندر یادو نے بلّی ماران اسمبلی کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے دوران عوام سے مخاطب ہو کر کہا کہ موجودہ حالات میں جب عوام رش والے علاقوں میں جائیں تو اپنے ارد گرد کے ماحول پر گہری نظر رکھیں تاکہ کوئی مجرمانہ سرگرمی نہ ہو رہی ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی میں جہاں بھی جاتے ہیں، وہاں عوام بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کی کارکردگی سے سخت مایوس ہیں۔ دہلی کے شہریوں نے ان دونوں حکومتوں کو کچھ خوابوں کی تکمیل اور توقعات کے ساتھ منتخب کیا تھا، لیکن دونوں کی پالیسیوں اور نیتوں کا پردہ فاش ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی طرف سے واضح پیغام ہے کہ اب اروند کیجریوال کے مزید دھوکے برداشت نہیں کئے جا سکتے۔ دہلی کے عوام اب فیصلہ کر چکے ہیں کہ انہیں کیجریوال کو ایسا سبق سکھانا ہے کہ وہ دہلی واپس نہ آ سکیں۔
Published: undefined
کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وزیر ہارون یوسف نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عام آدمی پارٹی کو الوداع کہا جائے۔ بلّی ماران علاقے میں پچھلے دس سالوں سے ترقی کا عمل نہ صرف رکا ہوا ہے بلکہ لوگوں کی سماجی اور بنیادی ضروریات بھی پوری نہیں ہو رہی ہیں۔ حکومت نے دہلی کے عوام کی فلاح و بہبود کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا ہے۔ ہارون یوسف نے مزید کہا کہ دہلی میں جب لوگ مشکلات کا سامنا کرتے ہیں تو وہ اپنے ایم ایل اے یا ایم پی کے دروازے پر نہیں جاتے بلکہ کانگریس کے کارکنوں اور رہنماؤں سے رجوع کرتے ہیں، کیونکہ کانگریس نے پندرہ سالہ حکومت میں عوام کی فلاح کے لئے خاطر خواہ کام کئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined