قومی خبریں

بی جے پی اور عآپ عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی جگہ نورا کشتی میں مصروف: کانگریس

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے کہا کہ بی جے پی اور عآپ کی لڑائی سڑکوں پر آ گئی ہے، آپ کے وزرا اور بی جے پی لیڈران بنیادی ایشوز مثلاً پانی، درخت اور ماحولیات سے متعلق بات نہیں کرتے۔

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div>

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی

 

نئی دہلی: دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے آج عام آدمی پارٹی (عآپ) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی جگہ آپس میں نورا کشتی کرنے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈران اور عآپ حکومت کے وزراء کی لڑائی سڑک پر آ چکی ہے۔ دہلی کی عوام دونوں کی ذیلی درجہ والی سیاست کو بخوبی دیکھ رہی ہے۔ دونوں پارٹیاں بس آئندہ اسمبلی انتخاب میں دہلی کا اقتدار ہتھیانے کے لیے ہتھکنڈے آزما رہی ہیں۔

Published: undefined

دیویندر یادو نے کہا کہ ایک طرف لگاتار دہلی حکومت میں وزیر سوربھ بھاردواج دہلی کے رِج علاقوں میں درختوں کی کٹائی کو لے کر لیفٹیننٹ گورنر اور ڈی ڈی اے پر الزام عائد کر رہے ہیں، اور دوسری طرف اسمبلی میں حزب مخالف لیڈر بی جے پی رکن اسمبلی وجیندر گپتا نے دہلی جَل بورڈ کے گھوٹالے کو ظاہر کرتے ہوئے دہلی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ سچائی تو یہ ہے کہ عآپ اور بی جے پی عوام کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کی جگہ آپس میں نورا کشتی کرنے میں لگی ہے۔

Published: undefined

دیویندر یادو نے کہا کہ سوربھ بھاردواج دہلی کی عوام کو دہلی کے بنیادی مسائل سے بھٹکانے کے لیے درختوں کا معاملہ اٹھا دیا ہے جو کہ ایڈمنسٹریٹو کارروائی کے ذریعہ سلجھایا جا سکتا ہے۔ لیکن کیجریوال کے وزیر ہر ایشو کو ایونٹ بنا کر دہلی کی عوام سے ہمدردی حاصل کرنے کے لیے الزام در الزام والی سیاست کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جب سپریم کورٹ کی بنچ نے درختوں کے معاملے میں مداخلت کی ہے تب پریس کانفرنس کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں، انھیں سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے۔ سوربھ بھاردواج کو چاہیے کہ وہ دہلی کی عوام کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو نبھائیں۔ ان کو یہ بھروسہ کرنا ہوگا کہ عدالت میں معاملہ ہے تو فیصلہ غیر جانبدار طریقے سے ہوگا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined