آنجہانی پنجابی گلوکار سدھو موسی والا کے گھر میں ایک بار پھر کلکاری گونجنے لگی ہے۔ سدھو کی والدہ چرن کور نے 58 سال کی عمر میں بیٹے کو جنم دیا ہے۔ ان کے والد بلکور سدھو نے سوشل میڈیا کے ذریعے یہ اطلاع دی ہے۔ سدھو موسے والا کا دو سال قبل انتقال ہو گیا تھا، وہ اپنے والدین کے اکلوتے بیٹے تھے۔
Published: undefined
بلکور سدھو نے اپنے انسٹاگرام پر اپنے نوزائیدہ بچے کے ساتھ تصویر پوسٹ کی ہے۔ اس تصویر میں وہ اپنے بیٹے کو گود میں لیے نظر آ رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی آنجہانی گلوکار سدھو موسے والا کی ایک تصویر بھی ان کے پہلو میں رکھی ہے جس پر لکھا ہے ’لیجنڈ کبھی نہیں مرتے‘۔ اس تصویر کے ساتھ یلکور سدھو نے پنجابی میں کیپشن لکھا ہے ’’شبھدیپ کے کروڑوں مداحوں کی دعاؤں سے اوپر والے نے ہمیں شبھ کا چھوٹا بھائی دیا ہے۔ واہے گرو کی مہربانی سے ہمارا خاندان صحت مند ہے اور ان تمام لوگوں کا شکر گزار ہے جو ہم سے بہت پیار کرتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
بیٹے کی پیدائش سے قبل ہی سدھو موسے والا کی والدہ کے بارے میں خبریں گشت کر رہی تھیں کہ انہوں نے جڑواں بچوں کو جنم دیا ہے لیکن سدھو موسے والا کے والد بلکور سنگھ نے ایک پوسٹ شیئر کے ذریعے ان افواہوں کی تردید کر دی تھی۔ بلکور سدھو نے فیس بک پر لکھا تھا کہ ’’ہم سدھو کے مداحوں کے شکر گزار ہیں جو ہمارے خاندان کے بارے میں بہت فکر مند ہیں۔ میرے خاندان کے بارے میں بہت قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ میری آپ سے گزارش ہے کہ ان تمام افواہوں پر یقین نہ کریں۔ جو بھی خبر ہوگی ہم آپ کے ساتھ شیئر کریں گے۔‘‘ یہاں یہ بھی واضح رہے کہ رپورٹس کے مطابق چرن کور کے یہاں اس بچے کی پیدا ئش آئی وی ایف کے ذریعے ہوئی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کو 29 مئی 2022 کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ انہیں دن دہاڑے گولی مار دی گئی تھی اور موقع پر ہی ان کی موت ہو گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق گلوکارہ کی موت کے پیچھے گینگسٹر لارنس بشنوئی اور گولڈی برار گینگ کا ہاتھ تھا۔ سدھو موسے والا پنجابی میوزک انڈسٹری کے مقبول گلوکار تھے۔ گلوکار کی موت پر ان کے اہل خانہ کے ساتھ ساتھ ان کے مداحوں کو بھی گہرا صدمہ پہنچا تھا۔ اپنے اکلوتے بیٹے کے کھو جانے کا غم گلوکار کے والدین کے دلوں میں آج بھی زندہ ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined