نئی دہلی: بلقیس بانو کیس کے 11 میں سے 9 مجرموں کی درخواست پر سپریم کورٹ آج جمعہ کو سماعت کرنے جا رہا ہے۔ متاثرہ کی عصمت دری اور اس کے اہل خانہ کے قتل کے معاملے میں عمر قید کی سزا پانے والے 11 میں سے 9 مجرموں نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کر کے خود سپردگی کے لیے مزید وقت دینے کی درخواست کی ہے۔
Published: undefined
یاد رہے کہ گجرات حکومت نے ان 11 مجرموں کو معافی کی بنیاد پر قبل از وقت رہائی دے کر جیل سے رہا کیا تھا۔ جس کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے بعد 8 جنوری کو سپریم کورٹ میں جسٹس بی وی ناگرتنا اور جسٹس پنکج متھل کی بنچ نے ان مجرموں کو دو ہفتے کے اندر جیل میں خودسپردگی کا حکم دیا تھا۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق ایک مجرم گووند بھائی نائی نے عدالت عظمیٰ سے استعدا کی ہے کہ اس کے 88 سالہ والد اور 75 سالہ والدہ بیمار ہیں۔ وہ واحد شخص ہے جو ان کا خیال رکھتا ہے۔ اس بنیاد پر اسے سرینڈر کے لیے مزید وقت دیا جائے۔ جبکہ رمیش روپا بھائی چاندنا کا کہنا ہے کہ اسے اپنے بیٹے کی شادی کا بندوبست کرنا ہے، اس کے لیے مزید وقت دیا جائے۔
Published: undefined
مجرم متیش چمن لال بھٹ اور جسونت بھائی چتر بھائی نائی کہتے کا کہنا ہے کہ انہیں موسم سرما کی فصلوں کی کٹائی کرنی ہے کیونکہ وہ پوری طرح تیار ہیں۔ وہ سرینڈر سے قبل اس کام کو مکمل کرنا چاہتے ہیں۔ پردیپ رمن لال موڈھیا کا کہنا ہے کہ اس کی ابھی پھیپھڑوں کی سرجری ہوئی ہے اور اسے صحت یاب ہونے کے لیے وقت درکار ہے۔
Published: undefined
بپن چند کنیا لال جوشی کا کہنا ہے کہ وہ ٹانگ کی حالیہ سرجری کی وجہ سے جزوی طور پر معذور ہے۔ رادھے شام بھگوان داس شاہ کا کہنا ہے کہ اس کے بوڑھے والدین اور ایک بیٹا ہے، جو کالج میں پڑھتا ہے۔ اس لیے اسے خود سپردگی سے پہلے اپنے خاندان کے لیے مالی انتظامات کرنے کے لیے کچھ اور وقت درکار ہوگا۔
Published: undefined
کیشر بھائی کھیما بھائی ووہنیا نے اپنے بڑھاپے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کے بیٹے کی شادی طے ہو گئی ہے، اس لیے اسے مزید وقت دیا جائے۔ شیلیش بھائی چمن لال بھٹ نے بڑھاپے، خاندان میں شادی اور موسم سرما کی فصلوں کی کٹائی کا حوالہ دیتے ہوئے خود سپردگی کے لیے مزید وقت کی درخواست کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined