نئی دہلی: بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) نے ایک اہم فیصلہ لیتے ہوئے جمعہ کو پارٹی کے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ سوجیت کمار کو فوری اثر سے پارٹی سے برخاست کر دیا۔ بی جے ڈی کا کہنا ہے کہ سوجیت پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث تھے، جس کی وجہ سے انہیں برخاست کیا گیا۔ دریں اثنا، انہوں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کر لی۔
Published: undefined
بی جے ڈی کے صدر اور سابق وزیر اعلی نوین پٹنائک کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بیجو جنتا دل کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سوجیت کمار کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے فوری اثر سے پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔ انہوں نے اس پارٹی کو مایوس کیا ہے جس نے انہیں راجیہ سبھا میں بھیجا ہے اور ضلع کالاہندی کے لوگوں کی امیدوں اور امنگوں کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
Published: undefined
پارٹی سے نکالے جانے کے فوری بعد سوجیت کمار نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کر لی۔ بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد سوجیت کمار نے کہا، ’’وزیر اعظم نریندر مودی ہمیشہ خود انحصار ہندوستان کی بات کرتے ہیں۔ وہ مشرقی ہندوستان کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ہمیشہ سرگرم رہے ہیں۔ اب تک یہ علاقہ ملک کی دیگر ریاستوں کے مقابلے میں تھوڑا پسماندہ تھا۔ اوڈیشہ سے ان کا خاص لگاؤ ہے۔ اوڈیشہ 2036 میں اپنے قیام کے 100 سال مکمل کرے گا۔ انہوں نے ہمیشہ ریاست کو ترقی یافتہ بنانے کے لیے رہنمائی کی۔‘‘
Published: undefined
قبل ازیں، سوجیت کمار نے راجیہ سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین کے نام اپنے استعفیٰ نامہ میں سوجیت کمار نے لکھا، ’’میں راجیہ سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ میں نے یہ فیصلہ بہت غور و فکر کے بعد کیا ہے۔‘‘ ان کا استعفیٰ منظور بھی کر لیا گیا ہے۔
نائب صدر جمہوریہ ہند کے دفتر کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر جاری کردہ ایک بیان میں لکھا گیا ہے کہ ہندوستان کے نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے آئین کے آرٹیکل 101 3 (بی) کے مطابق، راجیہ سبھا سے سوجیت کمار کا استعفیٰ فوری طور پر قبول کر لیا گیا ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ سوجیت کمار 2020 سے راجیہ سبھا کے رکن تھے۔ اس کے علاوہ وہ اس وقت راجیہ سبھا کی پٹیشن کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں۔ انہیں حکومت اوڈیشہ میں مختلف اہم عہدوں پر فائز رہنے کا تجربہ ہے، جس میں چیف سکریٹری، اسپیشل ڈیولپمنٹ کونسل (ایس ڈی سی) کے مشیر اور اوڈیشہ اسٹیٹ پلاننگ بورڈ کے اسپیشل سکریٹری کے طور پر کام کرنا بھی شامل ہے۔ ان کی قابلیت اور تجربے کو دیکھتے ہوئے بی جے ڈی نے انہیں راجیہ سبھا بھیج دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula