سناتن روایت کے مطابق آپ نے اب تک کسی انتقال کرنے والے شخص کے شرادھ تقریب یا برھم بھوج میں برہمنوں یا آنے والے لوگوں کے درمیان کپڑے، نقد رقم وغیرہ تقسیم کرتے دیکھا اور سنا ہوگا، لیکن بہار کے گوپال گنج میں اپنے والد کے انتقال کے بعد انیتا دیپ نے منعقد شرادھ تقریب میں پودوں کا عطیہ کیا۔ اس طرح اس نے ماحولیات کے تحفظ کا پیغام لوگوں میں عام کیا۔ اس واقعہ کا تذکرہ پورے علاقے میں ہو رہا ہے۔ گوپال گنج شہر کے بڑی بازار میں آنجہانی کاروباری بیاس جی پرساد کے گھر برھم بھوج یعنی شرادھ تقریب میں پہنچے سبھی لوگوں کے درمیان میڈیسنل پودے تقسیم کیے گئے۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ برھم بھوج تقریب میں ایک ہزار سے زائد لوگ پہنچے تھے۔ ان کے درمیان دھوپ، سندور، رودراکش، تیج پتہ، لیچی، برگد، پیپل، پان، رَکت چندن، ملیاگری چندن، اشوگندھا، کچنار، چمپا، آم، شریفہ، پتھرچٹا، اشوک، لانگ، تیج پتہ، شمی، ہینگ، بیل گولر، نیم، مہوا، جامن سمیت 30 طرح کے پودوں کی تقسیم کی گئی۔ آنجہانی بیاس جی پرساد کی بیٹی انیتا دیپ نے بتایا کہ کورونا بحران میں لوگوں کو آکسیجن سے مرتے ہوئے دیکھا تھا، تبھی سے پودے لگانے اور اسے بچانے کو لے کر جب بھی موقع ملتا ہے، کام کرتی ہوں۔ انھوں نے کہا کہ ’’جب والد صاحب کا انتقال ہوا تو یہ خیال من میں آیا۔ ماحولیات بچانے کی سمت میں یہ بہت بڑا قدم ہوگا۔ ہم نے برھم بھوج میں میڈیسنل پودے کی تقسیم کی تاکہ والد کی طرح طویل عمر تک آکسیجن سبھی لوگوں کو ملے۔‘‘ انیتا دیپ کا کہنا ہے کہ ہر خوشی کا موقع ہو یا غم کا، پودے لگانے کے لیے بہانہ تلاش کیا جانا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ پودے سے کسی کو نقصان نہیں ہوتا۔ سبھی کو پودے لگانے چاہئیں اور اس سلسلے میں بیداری بہت ضروری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined