پٹرول، ڈیزل اور رسوئی گیس کی قیمتوں میں ہو رہے لگاتار اضافہ سے عام لوگ پریشان ہیں۔ ایسے میں لوگ اسے کم خرچ کرنے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔ بہار کے شیوہر ضلع میں ایک ایسا ہی معاملہ دیکھنے کو ملا ہے جہاں پٹرول کا خرچ بچانے کے لیے محکمہ بجلی میں کام کرنے والے ایک شخص نے اپنی بائک گھر میں کھڑی کر دی ہے اور گھوڑے پر سوار ہو کر گاؤں-گاؤں پہنچ کر بجلی بل وصولی کر رہا ہے۔ شیوہر کے بشن پور کشن دیو گاؤں کے رہنے والی ابھجیت تیواری روزانہ صبح اپنے گاؤں سے علاقے میں نکلتے ہیں اور بجلی صارفین کے پاس پہنچ کر بجلی کا بل تھماتے ہیں اور جنھیں پیسہ دینا ہوتا ہے وہ دیتے ہیں اور پھر پیسہ جمع کر کے انھیں واپس رسید دے آتے ہیں۔
Published: undefined
تیواری بتاتے ہیں کہ پٹرول کی قیمت اتنی بڑھ گئی ہے کہ بائک سے سفر کرنا مشکل ہے۔ انھوں نے کہا کہ پٹرول کی قیمت بڑھنے سے بائک چلانا مشکل ہو گیا ہے۔ گھر میں گھوڑا تھا تو اب سای سے کام پر جاتے ہیں۔ تیواری یہ بھی کہتے ہیں کہ گھوڑے کے مقابلے پٹرول کا خرچ دوگنا سے زیادہ ہے، اس لیے وہ گھوڑے کی سواری کر رہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ان کے علاقے میں جعفر پور، مالی، پوکھروِنڈا سمیت چھ سے سات گاؤں ہیں۔
Published: undefined
خبر رساں ایجنسی نے جب تیواری سے بات کی اور یہ سوال کیا کہ وہ کب تک اسی طرح گھوڑے سے بجلی وصولی کام کریں گے، تو انھوں نے کہا کہ گھوڑے پر روزانہ 60 سے 70 روپے خرچ ہوتا ہے۔ پٹرول کی قیمت لگاتار بڑھ رہی ہے، جس کی وجہ سے جیب پر بوجھ زیادہ بڑھ گیا ہے۔ بجلی بل وصولی میں روزانہ 200 روپے کا پٹرول خرچ ہو جاتا ہے۔ جب بجٹ ساتھ دینے لگے گا تو پھر سے بائک چلانا شروع کریں گے۔ تیواری نے کہا کہ گھر پر گھوڑا رہنے کے سبب گھڑسواری بھی آتی ہے، سای وجہ سے بائک کو چھوڑ کر گھوڑے کی سواری شروع کر دی ہے۔
Published: undefined
ابھیجیت تیواری کے ذریعہ اس طرح پٹرول بچانے کی کوشش پورے علاقے میں موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ابھجیت محکمہ بجلی میں دہاڑی ملازم ہیں، جن کا کام علاقے میں بجلی بل دینا ہے۔ اس سلسلے میں جب محکمہ بجلی کے ایگزیکٹیو انجینئر شرون کمار سے بات کی گئی تو انھوں نے کہا کہ انھیں بھی یہ جانکاری ملی ہے، جس کا پتہ لگا رہے ہیں۔ ویسے یہ معاملہ نجی ہے، کوئی بھی کسی بھی ذریعہ سے بجلی بل وصولنے جا سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایسا پہلی بار دیکھنے کو ملا ہے کہ کوئی ملازم گھوڑے پر سوار ہو کر بجلی بل وصول رہا ہے۔ حالانکہ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’میری سمجھ سے گھوڑا کا رکھ رکھاؤ بائک سے زیادہ مہنگا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز