بہار میں تہوار کے موقع پر بھی اساتذہ کو چھٹی نہ دیے جانے کا تنازعہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں جب ہولی کے دن اساتذہ کے لیے اسکول کو کھلا رکھا گیا تھا۔ محکمہ تعلیم نے حکم جاری کیا تھا کہ 25 مارچ کو سبھی اساتذہ اسکول پہنچیں۔ حکم کی تعمیل کرتے ہوئے بڑی تعداد میں اساتذہ اسکول پہنچے اور انھیں رَنگ-ابیر کے ساتھ ساتھ گوبر-مٹی کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ نتیش حکومت کی اس روش کی خوب تنقید ہوئی اور سیاسی لیڈران کے ساتھ ساتھ سماجی کارکنان نے بھی ناراضگی کا اظہار کیا۔ اب کچھ ایسا ہی معاملہ عید کی چھٹی کو لے کر بھی سامنے آ رہا ہے۔
Published: undefined
دراصل عید کے موقع پر ہی محکمہ تعلیم نے اساتذہ کی رہائشی ٹریننگ طے کر دی ہے۔ محکمہ نے تقریباً 6 لاکھ اساتذہ کو تعلیم کی جدید تکنیک سے روشناس کرنے کے لیے 6 روزہ تربیت دے رہی ہے۔ بہار کے الگ الگ اضلاع میں واقع ٹریننگ سنٹر کی تعداد کو دیکھتے ہوئے ایک بیچ یعنی گروپ میں تقریباً 19000 اساتذہ کو تربیت دی جا رہی ہے۔ بہار میں ایس سی ای آر ٹی کی طرف سے الگ الگ مرحلہ میں اساتذہ کو یہ رہائشی تربیت دی جا رہی ہے۔
Published: undefined
غور کرنے والی بات یہ ہے کہ محکمہ تعلیم کی طرف سے ایک گروپ کا 8 اپریل سے 13 اپریل کے درمیان ٹریننگ مقرر کیا گیا ہے۔ چونکہ اس مرتبہ عید 10 یا 11 اپریل کو ہے، تو مذکورہ گروپ کے لیے عید کی چھٹی کینسل ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ اس معاملے میں خاص طور سے مسلم اساتذہ نے امارتِ شرعیہ پھلواری شریف سے رابطہ کیا اور پوری جانکاری ذمہ داران کو دی۔ بعد ازاں معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے امارتِ شرعیہ کے ناظم محمد ارشد رحمانی نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو خط لکھا ہے۔ اس میں انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ متعلقہ معاملے میں مداخلت کریں اور ٹریننگ کی تاریخ کو آگے بڑھائیں۔ خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ عید کے دن مسلم اساتذہ تربیتی پروگرام میں حصہ لیں گے تو کنبہ کے ساتھ عید کی خوشیاں کیسے منا پائیں گے؟ محمد ارشد رحمانی کا کہنا ہے کہ عید کے دن پورے ملک مین سبھی سرکاری ادارے بند رہتے ہیں، اس کے بعد بھی بہار کے محکمہ تعلیم نے 8 اپریل سے 13 اپریل تک اساتذہ کے لیے ٹریننگ مقرر کیا ہے جو درست نہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined