بہار کے چھپرہ میں زہریلی شراب سے اموات کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق مہلوکین کی تعداد 39 تک پہنچ چکی ہے اور کچھ کی حالت سنگین بھی بنی ہوئی ہے۔ یعنی اموات کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ زہریلی شراب کی وجہ سے کئی افراد اپنی بینائی سے بھی محروم ہو گئے ہیں۔ ایسے ماحول میں ایک طرف بی جے پی لیڈران ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے، تو وہیں دوسری طرف برسراقتدار طبقہ کے لیڈران شراب بندی کی حمایت کرتے ہوئے نقلی شراب کاروباری کے خلاف شدید کارروائی کی بات کر رہے ہیں۔
Published: 15 Dec 2022, 9:52 AM IST
زہریلی شراب سے ہو رہی اموات کے بعد چھپرہ میں کہرام مچا ہوا ہے۔ کچھ لوگ اسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ بہار اسمبلی میں بھی بدھ کے روز یہ معاملہ زور و شور سے اٹھا تھا اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بی جے پی لیڈران کے خلاف سخت ناراضگی کا بھی اظہار کیا تھا۔ انھوں نے شراب بندی پر سوال اٹھانے والے اپوزیشن لیڈران سے کہا تھا کہ جب وہ (بی جے پی) اقتدار میں تھے تو شراب بندی ٹھیک تھی، پھر اب غلط کیسے ہو گئی؟
Published: 15 Dec 2022, 9:52 AM IST
واضح رہے کہ زہریلی شراب سے جن لوگوں کی موت ہو چکی ہے ان میں وجیندر رائے، ہریندر رام، رام جی ساہ، امت رنجن، سنجے سنگھ، کنال سنگھ، اجئے گری، مکیش شرما، بھرت رام، جئے دیو سنگھ، منوج رام، منگل رائے، ناصر حسین، رمیش رام، چندرما رام، وکی مہتو، گووند رائے، للن رام، پریم چند ساہ، دنیش ٹھاکر، سیتارام، وشوکرما پٹیل، جئے پرکاش سنگھ، سرین ساہ، جتن ساہ، سرین ساہ، وکرم راج، دشرتھ مہتو، کیسر مہتو وغیرہ شامل ہیں۔ زہریلی شراب پینے سے ایک ہی گھر میں باپ بیٹے کی بھی موت ہوئی ہے۔
Published: 15 Dec 2022, 9:52 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Dec 2022, 9:52 AM IST
تصویر: پریس ریلیز