بہار میں رام نومی کے دوران ہوئے تشدد کو لے کر برسراقتدار طبقہ کا کہنا تھا کہ حکومت کو بدنام کرنے کے لیے منصوبہ بند طریقے سے اس واقعہ کو انجام دیا گیا۔ اب بہار پولیس نے جو انکشاف کیا ہے اس سے بھی یہی لگ رہا ہے کہ جو دعوے کیے گئے وہ درست تھے۔ دراصل پیر کے روز بہار پولیس نے نالندہ میں ہوئے تشدد معاملے میں بڑا انکشاف کیا ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ علاقے میں دو طبقات کے درمیان تشدد بھڑکانے کی پہلے سے ہی پلاننگ کی گئی تھی۔ اس کے لیے باقاعدہ واٹس ایپ گروپ بھی بنایا گیا تھا۔ تشدد سے پہلے 456 لوگوں کا ایک واٹس ایپ گروپ سرگرم تھا۔ جہاں رام نومی کو لے کر پیغام کے ذریعہ تشدد کی سازش رچی جا رہی تھی۔ ای او یو (معاشی جرائم یونٹ) کے مطابق سائبر اسپیس پر اشتعال کی باتوں نے شہر کے فرقہ وارانہ حالات کو بگاڑنے میں اہم کردار ادا کیا۔
Published: undefined
اے ڈی جی جتیندر سنگھ گاور نے بتایا ہے کہ اس سوشل میڈیا گروپ کے طور پر بجرنگ دل کے کنوینر کندن کمار نے پہلے ہی خود سپردگی کر دی ہے۔ بعد ازاں گروپ کے دوسرے ایڈمن کشن کمار نے بھی خود سپردگی کر دی۔ اس کے علاوہ بہار شریف میں مجموعی طور پر 15 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں جن میں مجموعی طور پر 140 گرفتاریاں کی گئی ہیں۔
Published: undefined
جے ایس گنگوار نے بتایا کہ ’ای او یو کی جانچ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم نے فرضی ویڈیو کے ذریعہ بھی الگ الگ طبقات کے لوگوں کو اکسایا۔ ای او یو نے ملزمین سے پانچ موبائل فون برآمد کیے ہیں جن کی جانچ کی جا رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید جانکاری دی کہ ای او یو نالندہ اور سہسرام (ضلع روہتاس) میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے دوران سوشل میڈیا اسٹیج کے ذریعہ فرضی ویڈیو اور پیغام نشر کرنے والے لوگوں کو پکڑنے کے لیے الگ سے جانچ کر رہی ہے اور 8 اپریل کو 15 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔ گنگوار نے بتایا کہ جن پانچ ملزمین کو پکڑا گیا ہے وہ سبھی نامزد تھے۔
Published: undefined
اے ڈی جی کا کہنا ہے کہ ’’بہار پولیس نے نالندہ ور روہتاس ضلع میں ہوئے تشدد کے واقعات کو لے کر ای او یو کی ایف آئی آر سمیت مجموعی طور پر 20 معاملے درج کیے ہیں۔ 200 سے زیادہ لوگوں کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔‘‘
Published: undefined
اس سے قبل بہار پولیس نے مذکورہ معاملے میں 5 ملزمین کی گرفتاری کا دعویٰ کیا تھا۔ بہار پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ رام نومی کے دوران نالندہ ضلع کے بہار شریف میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات ہوئے، جس کے نتیجہ میں جان و مال کا نقصان ہوا۔ اس نے رام نومی کے دوران فرقہ وارانہ تشدد کو انجام دینے کی سازش کا پردہ فاش کر دیا ہے اور اس معاملے میں پانچ لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ معاملے کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔ سبھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور سائبر اسپیس کی گہرائی سے جانچ کی گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز