بہار میں چمکی بخار یعنی ایکیوٹ انسفلائٹس سنڈروم (اے ای ایس) سے 17 دنوں میں کم و بیش 110 بچوں کی موت کے بعد آخر کار وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی نیند کھل گئی ہے۔ منگل کو سشاسن بابو بچوں کی موت معاملے میں مظفر پور کے شری کرشن میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل میں ڈاکٹروں کے ساتھ میٹنگ کرنے پہنچے۔ یہاں انھوں نے بیمار بچوں کی عیادت بھی کی۔ اس دوران اسپتال میں موجود مہلوک بچوں کے اہل خانہ نے خوب ہنگامہ کیا۔ اسپتال احاطہ میں نتیش کمار کے خلاف نعرے بازی بھی ہوئی۔ اس کے علاوہ اسپتال کے اندر بھی لوگوں نے زبردست توڑ پھوڑ کی۔
Published: 18 Jun 2019, 1:01 PM IST
وزیر اعلیٰ کے مظفر پور اسپتال دورہ سے قبل پیر کو بہار کے ایک وزیر سے جب پوچھا گیا کہ نتیش کمار اسپتال کا دورہ کریں گے تو انھوں نے جواب دیا تھا ’’وزیر اعلیٰ ہر چیز پر نظر رکھ رہے ہیں۔ کیا ضروری ہے؟ نگرانی کرنا یا مریضوں کا علاج کرنا یا ان سے یہاں ملنے کے لیے آنا؟‘‘
Published: 18 Jun 2019, 1:01 PM IST
واضح رہے کہ چمکی بخار کی زد میں آنے سے بہار میں سب سے زیادہ اموات مظفر پور کے شری کرشنا میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل میں ہی ہوئی ہے جب کہ کیجریوال اسپتال میں 19 بچوں کی جان گئی ہے۔ اس کے علاوہ چمکی بخار کی زد میں آئے 400 سے زائد بچے بہار کے الگ الگ اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
Published: 18 Jun 2019, 1:01 PM IST
چمکی بخار سے بچوں کی موت کے بعد مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن اور بہار کے وزیر صحت منگل پانڈے کے خلاف بیماری سے پہلے ایکشن نہیں لینے کے الزام میں کیس درج ہوا ہے۔ بچوں کی موت پر حقوق انسانی کمیشن نے مرکز اور ریاستی حکومت کو نوٹس بھی بھیجا ہے۔
Published: 18 Jun 2019, 1:01 PM IST
قابل ذکر ہے کہ بہار کے 12 اضلاع اس چمکی بخار کی زد میں ہیں۔ سال 2014 میں بھی بہار میں ایسی ہی بیماری دیکھنے کو ملی تھی جس کی زد میں آنے سے 350 سے زائد بچوں کی موت ہو گئی تھی۔
Published: 18 Jun 2019, 1:01 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 18 Jun 2019, 1:01 PM IST
تصویر: پریس ریلیز