بہار کے دربھنگہ ضلع کے بیرول تھانہ علاقے میں وکاسشیل انسان پارٹی (وی آئی پی) کے سربراہ اور بہار کے سابق وزیر مکیش سہنی کے والد جیتن سہنی کے قتل کے الزام میں پولیس نے کاظم انصاری کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے علاوہ کئی مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ کاظم انصاری اس قتل کا مرکزی ملزم ہے اور اس نے اعترافِ جرم بھی کر لیا ہے۔ مگر اس گرفتاری کے باوجود بھی کئی ملزم فرار بتائے جا رہے ہیں۔ مرکزی ملزم کی گرفتاری کے بعد بھی کئی ایسے سوالات ہیں جن کے جواب پولیس ابھی تک تلاش نہیں کر سکی ہے۔
Published: undefined
جیتن سہنی کو پیر کی رات دیر گئے نامعلوم افراد نے بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ ان کی لاش منگل کی صبح دربھنگہ کے بیرول تھانہ علاقے کے سپول بازار میں واقع ان کی رہائش گاہ سے برآمد ہوئی تھی۔ اگلے دن بدھ کو ہی پولیس نے کاظم انصاری کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کاظم انصاری سے متعلق یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ وہ مرکزی ملزم ہے، مگر ابھی تک پولیس قتل میں استعمال ہونے والا ہتھیار برآمد نہیں کر سکی ہے۔ قریب ہی موجود پانی سے بھرے ایک گڑھے کا پانی نکال کر بھی ہتھیار کو تلاش کیا گی لیکن کوئی کامیابی نہیں ملی۔ اسی اثنا میں وی آئی پی کے ایک وفد نے بہار کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس سے ملاقات کرتے ہوئے تحقیق کو اس کے سمت سے ہٹنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
Published: undefined
مقتول کے بھتیجے پون سہنی کی جانب سے بہار ڈی جی پی کو دی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس قتل کیس میں پولیس کی جانب سے میڈیا میں دیے گئے بیانات سے تفتیش کی سمت کے ہٹنے کا خدشہ ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ جرم میں استعمال ہونے والا اسلحہ ابھی تک برآمد نہیں ہوا ہے۔ تفتیش ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔ دوسری جانب میڈیا میں 10 جولائی کی رات کی ایک سی سی ٹی وی فوٹیج چل رہی ہے جس میں بتایا جا رہا ہے کہ 10سے15 لوگ لاٹھیاں لے کر جائے وقوعہ کے قریب کھڑے ہیں۔
Published: undefined
دوسری جانب پولیس مرکزی ملزم کاظم انصاری کو ریمانڈ پر لینے کی تیاری کر رہی ہے۔ دربھنگہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) جگوناتھ ریڈی نے کہا ہے کہ پولیس عدالت سے مرکزی ملزم کو ریمانڈ پر دینے کی درخواست کرے گی تاکہ مزید تفتیش کی جا سکے۔ انہوں نے کہا ہے کہ آس پاس نصب تمام سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کی جانچ کی جا رہی ہے اور مشتبہ لوگوں سے تفتیش بھی کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
دربھنگہ ایس ایس پی نے بتایا کہ اب تک پولیس کسی کو کلین چٹ نہیں دی ہے۔ اسی سلسلے میں موبائل نمبروں کا بھی تجزیہ کیا جا رہا ہے۔ جائے وقوعہ سے برآمد ہونے والے کاغذات، موٹر سائیکل اور دیگر اشیاء کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔ ملزم کے ذریعے بتائے گیے دیگر ملزمین کی بھی تصدیق کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس احتیاط برت رہی ہے تاکہ کوئی بے گناہ پھنس نہ جائے۔ اس ضمن میں کئی لوگوں سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز