قومی خبریں

بہار: وی آئی پی کے سربراہ مکیش سہنی کے والد جیتن سہنی کا قتل، گھر سے لاش برآمد

گھر کے اندر سے مسخ شدہ لاش برآمد کی گئی ہے۔ دربھنگہ کے ایس ایس پی جگناتھ ریڈی نے واقعہ کی تصدیق کی ہے۔ فی الحال پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

پٹنہ: وکاش سیل انسان پارٹی (وی آئی پی) کے سربراہ اور بہار حکومت کے سابق وزیر مکیش سہنی کے والد جیتن سہنی کو دربھنگہ ضلع کے افضلہ پنچایت کے سپول بازار میں واقع ان کے آبائی گھر میں قتل کر دیا گیا ہے۔ گھر کے اندر سے مسخ شدہ لاش برآمد کی گئی ہے۔ دربھنگہ کے ایس ایس پی جگناتھ ریڈی نے واقعہ کی تصدیق کی ہے۔ فی الحال پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق جیتن سہنی کی لاش مسخ شدہ حالت میں برآمد کی گئی ہے اور جسم پر زخموں کے بہت سے نشانات دکھائی دے رہے تھے۔ تصاویر کو دیکھ کر لگتا ہے کہ اس پر کئی بار چاقو سے حملہ کیا گیا ہے۔ تاہم قتل کیسے ہوا اور کیوں ہوا؟ پولیس کی طرف سے اس بارے میں کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

Published: undefined

ذرائع کے مطابق یہ قتل باہمی رنجش کے باعث کیا گیا ہو سکتا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مکیش سہنی کے والد گھر میں اکیلے رہتے تھے۔ ان کے دو بیٹے مکیش سہنی اور سنتوش سہنی باہر رہتے ہیں۔ ایک بیٹی ہے جو شادی شدہ ہے اور وہ بھی باہر رہتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مکیش سہنی واردات کے وقت بہار سے باہر گئے ہوئے تھے اور وہ شام تک ہی ریاست پہنچ سکیں گے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ مکیش سہنی وی آئی پی کے بانی ہیں اور انہیں ملاح برادری کا بڑا لیڈر مانا جاتا ہے۔ حال ہی میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں انہوں نے تیجسوی یادو کے ساتھ کئی میٹنگوں سے خطاب کیا۔ مکیش سہنی کی پارٹی نے بہار کی تین لوک سبھا سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا، تاہم پارٹی تینوں پر ہار گئی۔

واقعہ کے بعد سی ایم نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔ جے ڈی یو کے چیف ترجمان نیرج کمار نے کہا ہے کہ اگر کسی کے ساتھ ایسا واقعہ ہوا تو کارروائی کی جائے گی۔ جو بھی مجرم ہیں انہیں پکڑا جائے گا اور جہنم سے بھی ان کو تلاش کر کے سامنے لایا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined