بہار میں بے روزگاری، نظامِ قانون اور بی جے پی-جے ڈی یو ’کُشاسن‘ یعنی بدتر حکمرانی سے عوام تو پریشان ہیں ہی، اب برسراقتدار پارٹی جے ڈی یو کے اندر بھی ان ایشوز کو لے کر آواز بلند ہونے لگی ہے۔ حالات یہ ہیں کہ جنتا دل یو کے رکن اسمبلی اپنی ہی حکومت کو اس ایشو پر کٹہرے میں کھڑا کر رہے ہیں اور آر جے ڈی کی تعریف کر رہے ہیں۔ جنتا دل یو کے دو اراکین اسمبلی نے بہار میں بے روزگاری کے ایشو پر بڑا بیان دیا ہے اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
Published: undefined
جنتا دل یو امرناتھ گامی نے کہا کہ ’’بہار میں بے روزگاری ہے ورنہ لوگ ریاست چھوڑ کر باہر نہیں جاتے۔ تیجسوی یادو ’بے روزگاری ہٹاؤ یاترا‘ نکال رہے ہیں، لیکن صرف اس سے مدد نہیں ملے گی۔ مرکزی حکومت کی مدد کے بغیر بے روزگاری کو ہٹانا ممکن نہیں ہے۔ بہار کی کسی حکومت نے بے روزگاری کو مرکز میں رکھ کر کام نہیں کیا۔‘‘
Published: undefined
امرناتھ گامی کے علاوہ پارٹی کے ایم ایل سی جاوید اقبال انصاری نے بھی اپنی ہی حکومت پر بے روزگاری کو لے کر نشانہ سادھا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سے 15 سالوں میں بہار میں بے روزگاری کی وجہ سے ہجرت بڑھ گئی ہے۔ جاوید اقبال انصاری نے کہا کہ ’’اپوزیشن کے لیڈر ’بے روزگاری ہٹاؤ یاترا‘ نکال رہے ہیں۔ بہار میں گزشتہ 10 سے 15 سالوں میں بے روزگاری کی وجہ سے ہجرت بڑھی ہے۔ لوگ کام کرنے کے لیے دوسری ریاستوں میں جانے کو مجبور ہیں اور بے عزت ہوتے ہیں۔ جو بھی نوجوانوں کے مستقبل کی خاطر سڑک پر اترے گا، اس کی تعریف کی جانی چاہیے۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے خلاف لگاتار پارٹی میں آواز اٹھ رہی ہے۔ اس سے پہلے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے ایشو پر نتیش کمار کے خلاف جنتا دل یو میں آواز بلند کی گئی تھی۔ آواز اٹھانے والے جنتا دل یو نائب صدر پرشانت کشور اور جنتا دل یو جنرل سکریٹری پون ورما کو نتیش کمار نے پارٹی سے باہر کا راستہ دکھا دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined