کہتے ہیں کہ اگر ہدف حاصل کرنے کے تئیں جذبہ و جنون ہو اور سخت محنت بھی کی جائے تو کچھ بھی ناممکن نہیں۔ عدالت میں چپراسی کی ملازمت کرنے والے گوری نندن کی بیٹی ارچنا نے بھی کچھ ایسا ہی کر دکھایا۔ ارچنا نے اپنے والد کے سرکاری جھوپڑی نما کوارٹر میں ہی جج بننے کا خواب دیکھا تھا اور آج اس کا خواب پورا ہو گیا۔ ارچنا کو حالانکہ اس بات کا افسوس ہے کہ اس خوشی کے موقع پر ان کے والد موجود نہیں ہیں۔
Published: 02 Dec 2019, 4:11 PM IST
ارچنا نے کہا کہ ’’والد گوری نندن روزانہ کسی نہ کسی جج کا ’ٹہل‘ بجاتے تھے، جو بچپن میں ایک بچے کو اچھا نہیں لگتا تھا۔ اس لیے اسکولی تعلیم کے دوران ہی میں نے اس چپراسی کوارٹر میں جج بننے کا عزم لیا تھا اور آج بھگوان نے اس عزم کو پورا کر دیا ہے۔‘‘ ارچنا کہتی ہیں کہ ’’خواب تو جج بننے کا دیکھ لیا تھا، لیکن اس خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنے کے لیے کافی جدوجہد کرنی پڑی۔ شادی شدہ اور ایک بچے کی ماں ہونے کے باوجود میں نے حوصلہ رکھا اور آج میرا خواب پورا ہو گیا ہے۔‘‘
Published: 02 Dec 2019, 4:11 PM IST
پٹنہ کے کنکڑ باغ کی رہنے والی ارچنا کا بہار جیوڈیشیل سروس مقابلہ جاتی امتحان میں سلیکشن ہوا ہے۔ عام فیملی میں پیدا ہوئی ارچنا کے والد گوری نندن سارن ضلع کے سونپور سول کورٹ میں چپراسی عہدہ پر تھے۔ ارچنا نے شاستری نگر ہائی اسکول سے 12ویں اور پٹنہ یونیورسٹی سے آگے کی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد شاستری نگر ہائی اسکول میں وہ طلبا کو کمپیوٹر سکھانے لگیں۔ اسی درمیان ارچنا کی شادی ہو گئی۔
Published: 02 Dec 2019, 4:11 PM IST
ارچنا کہتی ہیں کہ شادی کے بعد انھیں لگا کہ اب ان کا خواب پورا نہیں ہو پائے گا۔ لیکن حالات نے کروٹ بدلی اور ارچنا پونے یونیورسٹی پہنچ گئیں جہاں سے انھوں نے ایل ایل بی کی پڑھائی کی۔ اس کے بعد انھیں پھر پٹنہ واپس آنا پڑا، لیکن انھوں نے اپنی ضد نہیں چھوڑی تھی۔ سال 2014 میں انھوں نے بی ایم ٹی لا کالج پورنیہ سے ایل ایل ایم کیا۔
Published: 02 Dec 2019, 4:11 PM IST
ارچنا نے اپنی دوسری کوشش میں بہار میں جیوڈیشیل سروس میں کامیابی حاصل کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’جج بننے کا خواب تب دیکھا تھا جب میں سونپور جج کوٹھی میں ایک چھوٹے سے کمرے میں فیملی کے ساتھ رہتی تھی۔ چھوٹے سے کمرے سے میں نے جج بننے کا خواب دیکھا جو آج پورا ہوا ہے۔‘‘
Published: 02 Dec 2019, 4:11 PM IST
ارچنا بتاتی ہیں کہ انھوں نے پانچ سال کے بیٹے کے ساتھ دہلی میں پڑھائی بھی کی اور کوچنگ بھی چلائی، لیکن اپنے خواب کو ہمیشہ سامنے رکھا۔ وہ کہتی ہیں کہ ہر کام میں مشکلیں آتی ہیں لیکن حوصلہ نہیں چھوڑنا چاہیے اور اپنی ضد پوری کرنی چاہیے۔ انھوں نے حالانکہ یہ بھی کہا کہ شوہر راجیو رنجن پٹنہ میڈیکل کالج اسپتال میں کلرک کے عہدہ پر کام کر رہے ہیں، اور ان کا تعاون ہر وقت ملا۔ ارچنا جذباتی انداز میں کہتی ہیں کہ ’’کل جو لوگ مجھے طرح طرح کے طعنے دیتے تھے، آج اس کامیابی کے بعد مبارکباد دے رہے ہیں۔ مجھے اس بات کی خوشی ہے۔‘‘
Published: 02 Dec 2019, 4:11 PM IST
ارچنا کا کہنا ہے کہ والد کی موت کے بعد تو زندگی کی گاڑی ہی پٹری سے اتر گئی تھی۔ اس وقت ان کی ماں نے انھیں ہر موڑ پر ساتھ دیا۔ انھیں فیملی کے علاوہ کئی خیر خواہوں کا بھی تعاون ملا، جن کا وہ شکر ادا کرنا نہیں بھولتیں۔
Published: 02 Dec 2019, 4:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 Dec 2019, 4:11 PM IST