نئی دہلی: لوک تانترک جنتا دل کے رہنما اور سابق مرکزی وزیر شرد یادو کی بیٹی سبھاشنی نے بدھ کے روز کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ ایل جے پی کے سینئر رہنما کالی پانڈے بھی ان کے ساتھ کانگریس میں شامل ہوئے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ سبھاشنی بہار اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے ٹکٹ پر انتخاب بھی لڑ سکتی ہیں۔ سبھاشنی اور کالی پانڈے کانگریس کے سینئر قائدین پون کھیڑا، دیویندر یادو اور اجے کپور کی موجودگی میں پارٹی میں شامل ہوئے۔
Published: undefined
اس موقع پر، کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ "ہمیں فخر ہے کہ سبھاشنی نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی ہے۔ ہندوستان کی پارلیمانی جمہوریت میں ان کے والد کی بہت بڑی شراکت ہے۔" شرد یادو کی تیس سالہ بیٹی سبھاشنی نے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ مدھے پورہ کی بہاری گنج نشست سے الیکشن لڑیں گی۔ شرد یادو مدھے پورہ سیٹ سے لوک سبھا کے لئے منتخب ہو چکے ہیں۔
Published: undefined
سال 2017 میں شرد یادو کو پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر جے ڈی (یو) سے نکال دیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے جمہوری جنتا دل پارٹی تشکیل دی۔ وہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں گرینڈ الائنس کا حصہ تھے اور اسی کے جھنڈے تلے مدھے پورہ سے الیکشن لڑے تھے، لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
Published: undefined
کانگریس میں شامل ہونے کے بعد شرد یادو کی بیٹی سبھاشنی نے کہا کہ ان کے والد کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے لیکن وہ سونیا گاندھی اور پرینکا گاندھی کا شکریہ ادا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں بہار کو ایک بہتر ریاست بنانا ہے۔ شرد یادو ماضی میں جنتا دل یونائٹیڈ کے سربراہ رہے ہیں لیکن نتیش کمار کے ساتھ ان بن کے بعد انہوں نے اپنی الگ پارٹی بنا لی تھی۔ 2019 کے لوک سبھا چناؤ میں شرد یادو کی نئی پارٹی مہاگٹھ بندھن کا حصہ تھی۔
Published: undefined
شرد یادو کی طبیعت کافی دنوں سے ناساز ہے اور وہ ایمس میں اپنا علاج کرا رہے ہیں۔ کچھ دن قبل سبھاشنی نے ہی والد کی طبیعت کے حوالہ سے بیان جاری کیا تھا۔ حالانکہ، اب اس بار کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس، آر جے ڈی، سی پی آئی، سی پی ایم ہی مہاگٹھ بندھن کا حصہ ہیں۔ بہار میں کانگریس پارٹی کو اتحاد کے تحت 70 سیٹیں ملی ہیں، کانگریس نے متعدد امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز