پٹنہ: بہار اسمبلی انتخابات میں این ڈی نے 125 سیٹوں کے ساتھ اکثریت حاصل کر لی ہے اور نتیش کمار ایک مرتبہ پھر بہار کے وزیر اعلیٰ بننے جا رہے ہیں۔ تاہم 15 سالوں سے اقتدار کی کرسی پر براجمان نتیش کے لئے اس دفعہ کے انتخابات آسان نہیں رہے، ووٹ شماری کے دوران بھی مہاگٹھ بندھن اور این ڈی اے کے درمیان کانٹے کا مقابلہ رہا۔ مہاگٹھ بندھن کی اہم جماعت آر جے ڈی انتخابات کے بعد سب سے زیادہ سیٹوں والی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ کئی سیٹوں پر ہار جیت کا فیصلہ بہت ہی کم ووٹوں سے ہوا لیکن کچھ سیٹوں پر جیت کا فرق بہت بڑا رہا۔
Published: undefined
دریں اثنا، مہاگٹھ بندھن کے ایک امیدوار نے بڑے فرق سے جیت حاصل کرنے کے معاملہ میں ریکارڈ قائم کیا ہے، محبوب عالم نے بلرام پور اسمبلی سیٹ سے 53000 سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی ہے۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ) (لبریشن) کے امیدوار محبوب عالم نے بلرام پور سیٹ پر 104489 ووٹ حاصل کیے۔ وہیں، دوسرے مقام پر وکاس انسان پارٹی کے امیدوار رہے، جو این ڈی اے کا حصہ ہے۔ وی آئی پی امیدوار برون کمار جھا کو یہاں سے کل 50892 ووٹ حاصل ہوئے۔
Published: undefined
بہار انتخابات میں بہت سی سیٹیں ایسی بھی ہیں جہاں جیت اور ہار کا فاصلہ بہت کم ووٹوں کے فرق سے رہا۔ ہلسا کی سیٹ پر تو محض 12 ووٹوں سے ہار جیت ہوئی۔ ہلسا اسمبلی سیٹ پر آر جے ڈی کے شکتی سنگھ یادو کو کل 61836 ووٹ ملے ہیں، جبکہ جے ڈی یو کے کرشنا مراری شرن کو 61848 ووٹ حاصل ہوئے۔ ایل جے پی نے بھی یہاں انتخاب لڑا اور اس کے امیدوار کمار سُمن سنگھ نے 17471 ووٹ حاصل کیے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے حتمی طور پر بہار انتخابت کے نتائج کا اعلان کر دیا ہے، جس کے مطابق بی جے پی نے 74، جے ڈی یو نے 43، وکاس سشیل انسان پارٹی (وی آئی پی) نے 4 اور ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) نے 4 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ وہیں، مہاگٹھ بندھن کی جماعت آر جے ڈی نے 75، کانگریس نے 19، سی پی آئی مالے نے 12 اور سی پی آئی و سی پی ایم نے دو دو سیٹیں حاصل کی ہیں۔
Published: undefined
اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم نے اس انتخاب میں 5 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے، جبکہ چراغ پاسوان کی ایل جے پی نے صرف ایک سیٹ پر کامیابی حاصل کی ہے۔ بی ایس پی نے بھی ایک نشست جیت لی ہے۔ ایک آزاد امیدوار نے بھی الیکشن جیتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز