پٹنہ: الیکشن کمیشن نے بہار اسمبلی کی تمام 243 سیٹوں کے نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔ حتمی اعداد و شمار کے مطابق بہار میں ایک بار پھر نتیش کمار کی قیادت میں این ڈی اے کی حکومت بننے جا رہی ہے۔ جے ڈی یو اور بی جے پی کے اتحاد این ڈی اے کے کھاتے میں 125 سیٹیں آئی ہیں جوکہ اکثریت کے ہدف 122 سے تین زیادہ ہیں جبکہ شروعاتی رجحانوں میں آگے چل رہا آر جے ڈی، کانگریس اور لیفٹ پارٹیوں کا مہاگٹھ بندھن 110 سیٹوں تک ہی محدود رہ گیا۔
Published: undefined
این ڈی اے کی اہم اتحادی بی جے پی کے کھاتے میں 74 سیٹیں آئی ہیں اور بی جے پی اتحاد کی سب سے بڑی پارٹی بن گئی ہے۔ این ڈی اے کی دوسری جماعتوں کی بات کریں تو جے ڈی یو کو 43، وی آئی پی (وکاسشیل انسان پارٹی) کو 4 اور جیتن رام مانجھی کی ہم کو 4 سیٹیں ملی ہیں۔
Published: undefined
وہیں، مہاگٹھ بندھن میں آر جے ڈی کو 75 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں، کانگریس کو 19 جبکہ بایاں محاذ نے 16 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ مہاگٹھ بندھن کو بہار کا اقتدار تو حاصل نہیں ہو سکا، تاہم تیجسوی کی قیادت والی آر جے ڈی ایک مرتبہ پھر سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے۔
Published: undefined
ووٹ فیصد پر نظر ڈالیں تو سب سے زیادہ ووٹ شیئر 23.1 فیصد آر جے ڈی کے کھاتے میں گیا۔ وہیں کاننگریس کے حصہ میں 9.48 فیصد جبکہ لیفٹ کے حصہ میں 1.48 فیصد ووٹ گئے۔ وہیں این ڈی اے میں بی جے پی کو 19.46 فیصد اور جے ڈی یو کو 15.38 فیصد ووٹ حاصل ہوئے۔
این ڈی اے کو 125 سیٹیں حاصل ہوئیں
بی جے پی۔ 74
جے ڈی یو ۔ 43
وکاسشیل انسان پارٹی ۔ 4
ہندوستانی عوام مورچہ ۔ 4
مہاگٹھ بندھن کو 110 سیٹیں حاصل ہوئیں
آر جے ڈی ۔ 75
کانگریس ۔ 19
سی پی آئی مالے ۔ 12
سی پی ایم ۔ 2
سی پی آئی ۔ 2
Published: undefined
وہیں، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے 5، بہوجن سماج پارٹی نے ایک، لوک جن شکتی پارٹی نے ایک نشست حاصل کی جبکہ آزاد امیدواروں کو ایک نشست حاصل ہوئی۔
اسمبلی انتخابات 2015 میں آر جے ڈی-کانگریس-جے ڈی یو کے مہاگٹھ بندھن نے بی جے پی کے زیرقیادت این ڈی اے کو شکست دی تھی۔ لالو پرساد یادو کی پارٹی آر جے ڈی نے سب سے زیادہ 80 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو نے 71 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کے علاوہ بی جے پی کو 53، کانگریس کو 27، ایل جے پی کو 2، آر ایل ایس پی کو 2، ہم کو ایک اور دیگر کو 7 نشستیں حاصل ہوئی تھیں۔
Published: undefined
اسمبلی انتخابات 2020 میں جے ڈی یو کو 28، آر جے ڈی کو 5، کانگریس کو 8، ایل جے پی نے ایک نشستوں کا نقصان ہوا ہے۔ وہیں، بی جے پی کو پچھلے انتخابات کے مقابلے میں 21 نشستوں کا فائدہ ہوا ہے۔
این ڈی اے کا ووٹ فیصد کم ہوا
بہار انتخابات میں بی جے پی تقریباً دو دہائیوں کے بعد این ڈی اے میں جے ڈی یو کو پیچھے چھوڑ کر ایک سینئر حلیف بن گئی ہے۔ تاہم، 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلہ میں این ڈی اے کے ووٹوں کی شرح میں کمی آئی ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں قومی جمہوری اتحاد (جس میں ایل جے پی بھی شامل ہے) کو 40 میں سے 39 نشستیں اور 53 فیصد سے زیادہ ووٹ ملے تھے۔
Published: undefined
ایل جے پی نے اکیلے بہار کے انتخابات میں حصہ لیا اور اسے چھ فیصد سے بھی کم ووٹ ملے۔ اس بار وی آئی پی اور ہم این ڈی اے کا حصہ بن گئی ہیں۔ این ڈی اے (بی جے پی، جے ڈی یو، ہم اور وی آئی پی) کا مشترکہ ووٹ فیصد 40 فیصد سے کم ہے۔ وہیں، آر جے ڈی کی زیرقیادت مہاگٹھ بندھن کو تقریباً 37 فیصد ووٹ ملے۔ لوک سبھا انتخابات میں جے ڈی یو کا ووٹ فیصد 21.81 تھا جبکہ اسمبلی انتخابات میں یہ محض 15 فیصد تھا۔ عام انتخابات میں بی جے پی کے ووٹوں کی شرح 23.58 فیصد اور اسمبلی انتخابات میں قریب 20 فیصد تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز