بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ریاست میں ذات پر مبنی مردم شماری کا راستہ ہموار کر دیا ہے۔ پہلے کل جماعتی میٹنگ کر اس تعلق سے قرارداد پاس ہوا، اور پھر کابینہ نے بھی اس کی منظوری دے دی۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی صدارت میں جمعرات کو بہار کابینہ کی ہوئی اہم میٹنگ میں ذات پر مبنی مردم شماری کرانے سے متعلق قرارداد کو منظوری مل گئی۔ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ اس عمل کو فروری 2023 تک مکمل کر لیا جائے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائے جانے میں مجموعی طور پر 500 کروڑ روپے خرچ ہونے کا اندازہ ہے۔ اس خرچ کا انتظام ’بہار کونٹنجنسی فنڈ‘ (بہار ہنگامی فنڈ) سے کیا جائے گا۔
Published: undefined
کابینہ کی میٹنگ کے بعد چیف سکریٹری عامر سبحانی نے کہا کہ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے ذریعہ نوٹیفکیشن جاری ہوتے ہی مردم شماری کا کام شروع ہو جائے گا۔ بہار حکومت اس کے لیے اپنے وسائل کا بہتر انداز میں استعمال کرے گی۔ ذات پر مبنی مردم شماری کے لیے بلو پرنٹ تیار کر لیا گیا ہے۔ اس کے مطابق فروری 2023 تک اس کی تکمیل کا ہدف رکھا گیا ہے۔ حکومت نے ذات پر مبنی مردم شماری کی ذمہ داری جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کو دی ہے۔
Published: undefined
دی گئی جانکاری کے مطابق ضلع سطح پر ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کے لیے متعلقہ ضلع مجسٹریٹ کو نوڈل افسر بنایا گیا ہے۔ یعنی متعلقہ ضلع مجسٹریٹ کی نگرانی میں ہر ضلع میں ذات پر مبنی مردم شماری کا کام ہوگا۔ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ میں کام کرنے والے ملازمین کی خدمات ذات پر مبنی مردم شماری کے لیے لی جا سکیں گی۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری کے دوران لوگوں کی معاشی حالت کے سروے کی بھی کوشش کی جائے گی۔ علاوہ ازیں ذات پر مبنی مردم شماری میں سبھی مذاہب کے سبھی ذاتوں اور ذیلی ذاتوں کی بھی تفصیل معلوم کی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز