پٹنہ: بہار میں آج سے ذات پر مبنی مردم شماری کا سروے شروع ہو رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا ہے کہ اس سروے میں صرف ذاتوں اور ہر خاندان کی معاشی حالت پر ہی ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا اور ذیلی ذاتوں کو اس میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سروے کے لئے تعینات ٹیموں کو مناسب طریقے سے تربیت دی گئی ہے۔
Published: undefined
اپنی ’سمادھان یاترا‘ کے دوران نتیش کمار نے کہا ’’ہم غلطیوں سے پاک ذات پر مبنی مردم شماری چاہتے ہیں، اسی لئے ٹیموں کو تربیت دی گئی ہے تاکہ اس سروے کے عمل کو سنجیدگی سے مکمل کیا جائے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ سروے کے دوران اگر کوئی اپنی ذیلی ذات بتاتا ہے تو اس دعوے کی نظر ثانی کی جائے گی اور اسے درست کیا جائے گا۔
Published: undefined
نتیش کمار نے یہ بھی واضح کیا کہ سروے میں ہر خاندان کی معاشی حالت کا بھی ذکر کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا ’’ہم یہ جاننے کے لئے ہم معاشی صورتحال کے بارے میں پوچھ گچھ کریں گے تاکہ ان کے لیے منصوبہ بندی کی جا سکے۔ اس کے ساتھ ہم یہ بھی جان لیں گے کہ ایک خاندان کے کتنے افراد کسی دوسری ریاست میں اپنے گھر سے باہر رہتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق ایک عہدیدار نے بتایا کہ سروے کا کام تمام اضلاع میں پنچایت سطح پر شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ’’ہر گھر کو ایک نمبر دیا جائے گا اور اس گھر میں رہنے والے ہر فرد کی ذات کا ذکر کیا جائے گا اور وہ زندگی گزارنے کے لیے کیا کرتے ہیں، اس کا بھی ذکر کیا جائے گا۔‘‘ عہدیدار نے کہا کہ اس کے لیے کسی خاندان کو کوئی دستاویزات جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہے۔
Published: undefined
بہار حکومت کے جاری کردہ سرکلر کے مطابق، ضلع مجسٹریٹس کو ذات پر مبنی مردم شماری کے لیے بھرتی کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اس کام میں اساتذہ، آنگن واڑی ورکرس، جیویکا اور منریگا ورکرس کو بھی شامل کیا جا رہا ہے لیکن یہ پورا عمل خفیہ رہے گا کیونکہ یہ ایک حساس معاملہ ہے۔ عہدیدار نے بتایا کہ تمام ڈیٹا کو ایک موبائل ایپ میں محفوظ کیا جائے گا اور اس عمل کو دو ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔
Published: undefined
ذات پر مبنی مردم شماری کے سروے پر نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے کہا کہ آج ایک بہت ہی تاریخی کام شروع ہونے جا رہا ہے۔ لالو جی کا یہ مطالبہ پہلے سے ہی رہا ہے اور ہم اس کے لئے سڑک پر بھی اترے تھے۔ منموہن جی کی حکومت نے بھی ذات پر مبنی مردم شماری کا سروے کرایا تھا لیکن بی جے پی نے اس کے اعداد و شمار کو کرپٹ قرار دیا تھا۔
خیال رہے کہ مرکزی حکومت نے ملک گیر ذات پر مبنی مردم شماری سے انکار کر دیا ہے، اس کے باوجود بہار حکومت نے اس سمت میں قدم اٹھایا ہے۔ بہار میں بی جے پی سمیت تمام سیاسی جماعتیں اس معاملے پر متفق ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز