بہار میں اسمبلی انتخاب کی سرگرمیوں کے درمیان چراغ پاسوان کی روش سے نتیش کمار اور جنتا دل یو کو زبردست نقصان پہنچتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ دلچسپ بات تو یہ ہے کہ کئی سیٹوں پر بی جے پی کارکنان ایل جے پی امیدواروں کی مدد کرتے ہوئے بھی نظر آ رہے ہیں جس سے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے لیے مشکلیں کھڑی ہونے والی ہیں۔ خصوصی طور پر بی جے پی کی روایتی سیٹ سہسرام میں آر جے ڈی نے اس بار بھگوا پارٹی کے ووٹ بینک میں سیندھ لگانے کی پوری کوشش کی ہے کیونکہ پارٹی نے ویشیہ سماج سے تعلق رکھنے والے راجیش گپتا کو امیدوار بنایا ہے۔ دوسری طرف یہ سیٹ این ڈی اے میں شامل جے ڈی یو کے حصے میں گئی ہے جس سے بی جے پی کارکنان مایوس نظر آ رہے ہیں۔ یہاں پر لڑائی دلچسپ تب ہو گئی جب بی جے پی کے باغی لیڈر رامیشور چورسیا نے ایل جے پی کی طرف سے اپنی امیدواری پیش کر دی۔ اب حالات ایسے بنتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ بی جے پی کے متعدد کارکنان رامیشور چورسیا کی مدد کر رہے ہیں جس سے سہسرام اسمبلی حلقہ میں این ڈی اے کے کمزور پڑنے کے پورے آثار ہیں۔
Published: undefined
جنتا دل یو نے سہسرام سے ڈاکٹر اشوک کشواہا کو امیدوار بنایا ہے جو گزشتہ تین دہائی سے آر جے ڈی سے جڑے ہوئے تھے۔ گزشتہ دنوں انھوں نے جنتا دل یو کی رکنیت حاصل کی۔ جنتا دل یو میں آتے ہی انھیں سہسرام سے امیدوار بنا دیا گیا جس سے جنتا دل یو کارکنان بھی بہت زیادہ خوش نہیں ہیں۔ آر جے ڈی کے مضبوط ستون تصور کیے جانے والے اشوک کشواہا کے جے ڈی یو میں شامل ہونے سے بی جے پی دعویدار جواہر پرساد حاشیے پر چلے گئے۔ سیٹ تقسیم کے دوران جب سہسرام جنتا دل یو کے حصے میں گیا تو بی جے پی کارکنان میں زبردست مایوسی دیکھنے کو ملی۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی کارکنان ایل جے پی امیدوار رامیشور چورسیا میں اپنی امیدیں تلاش کر رہے ہیں۔ کئی بی جے پی کارکنان تو کھلے عام ایل جے پی امیدوار کے حق میں انتخابی تشہیر بھی کر رہے ہیں۔
Published: undefined
این ڈی اے میں پیدا خلفشار اور انتشار کا فائدہ مہاگٹھ بندھن کو ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ ایک طرف مہاگٹھ بندھن کی پارٹیاں آر جے ڈی امیدوار راجیش گپتا کی حمایت میں متحد ہو کر انتخابی تشہیر کر رہی ہیں، اور دوسری طرف جنتا دل یو امیدوار اشوک کمار کا ساتھ بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی جواہر پرساد بھی دیتے نظر نہیں آ رہے ہیں۔ جواہر پرساد ابھی تک اشوک کمار کے ساتھ کس بھی انتخابی تشہیر میں نظر نہیں آئے ہیں۔ دوسری طرف بی جے پی باغی لیڈر اور ایل جے پی امیدوار رامیشور چورسیا کا کہنا ہے کہ دو سے چار دنوں میں ان کے تمام پرانے ساتھی ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز