بہار اسمبلی انتخابات کی کاؤنٹنگ کے دوران آر جے ڈی نے الزام عائد کیا ہے کہ ووٹ شماری میں دھاندلی کی جا رہی ہے۔ اس کے بعد کانگریس اور لیفٹ نے بھی الیکشن کمیشن سے شکایت کی ہے۔ آر جے ڈی کا الزام ہے کہ نتائج کو جاری کرنے میں دانستہ طور پر تاخیر کی جا رہی ہے۔
کانگریس کی طرف سے صوبائی صدر مدن موہن جھا اور اکھلیش پرساد سنگھ پٹنہ میں واقع الیکشن کمیشن کے دفتر پہنچے، جبکہ سی پی آئی - مالے نے تین سیٹوں پر دوبارہ گنتی کررانے کا مطالبہ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے۔
Published: 10 Nov 2020, 8:29 AM IST
بہار میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) اور مہاگٹھ بندھن کے امیدواروں میں کانٹے کی ٹکر کے درمیان آگے کی حکمت عملی پر بات چیت کے لئے وزیراعلی نتیش کمار کی رہائش گاہ پر این ڈی اے کے بڑے لیڈروں کی گزشتہ دو گھنٹے سے میٹنگ چل رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق دونوں اتحاد کے مابین ابھی کانٹے کا مقابلہ ہے۔ اس سے پیدا شدہ صورتحال میں آگے کی حکمت عملی کیا ہوگی اس پر بات چیت کے لئے جنتادل یونائیٹڈ(جے ڈی یو) کے قومی صدر نتیش کمار کی رہائش گاہ پر این ڈی اے کے لیڈر موجود ہیں۔ گزشتہ دو گھنٹے سے جاری میٹنگ میں حکمت عملی پر غور وخوض چل رہا ہے۔
اس میٹنگ میں وزیراعلی نتیش کمار کے علاوہ نائب وزیراعلی سشیل کمار مودی، بھارتیہ جنتا پارٹی کے بہار امور کے انچارج بھوپندر یادو، جے ڈی یو کے ریاستی ایکزیکیوٹیو صدر اشوک چودھری سمیت بڑے لیڈر موجود ہیں۔ خیال رہے کہ 243رکنی بہار اسمبلی کی 131سیٹوں کے نتائج جاری کئے جاچکے ہیں۔ ان میں این ڈی اے 68سیٹیں جیت چکا ہے جبکہ مہاگٹھ بندھن کے امیدوار 58سیٹو ں پر جیت چکے ہیں۔
Published: 10 Nov 2020, 8:29 AM IST
این ڈی اے کی برتری کم ہو کر 123 تک رہ گئی ہے جبکہ مہاگٹھ بندھن کی برتری 113 سیٹوں تک پہنچ گئی ہے۔ ووٹوں کی گنتی دیر رات تک چلے گی اور کئی سیٹوں پر اب بھی بہت کم ووٹوں کا فرق ہے۔ لہذا اس صورت حال کو دیکھ کر یہی کہا جا سکتا ہے کہ کچھ بھی ہو سکتا ہے!
Published: 10 Nov 2020, 8:29 AM IST
بہار اسمبلی انتخابات کے حتمی نتائج کے لئے ابھی کافی انتظار کرنا ہوگا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق کورونا بحران کی وجہ سے ووٹوں کی گنتی رات گئے تک جاری رہے گی۔ دراصل، کورونا کی وجہ سے گنتی کے ضوابط کو تبدیل کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ گنتی کے دوران کورونا کے پروٹوکول کی پیروی کی جا رہی ہے۔ گنتی کے ہال میں 14 کے بجائے صرف سات ٹیبل ہیں۔ اوسطا 35 راؤنڈ ووٹوں کی گنتی ہوگی اور حتمی نتائج دیر رات تک منظر عام پر آ سکے ہیں ہیں۔
ادھر، انتخابت کی ووٹ شمار کے مطابق این ڈی اے کو 122 سیٹوں پر سبقت حاصل ہے لیکن مہاگٹھ بندھن بھی 114 سیٹوں کے ساتھ زیادہ پیچھے نہیں ہے۔ کافی سیٹوں پر سبقت کا فرق بہت کم ہے، جس کی وجہ سے ماہرین کا خیال ہے کہ ابھی کوئی دعوی نہیں کیا جا سکتا ہے اور حتمی نتائج کا رخ کسی بھی طرف جا سکتا ہے۔
Published: 10 Nov 2020, 8:29 AM IST
رجحانوں میں این ڈی اے اور مہاگٹھ بندھن کے درمیان لگاتار سخت مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس دلچسپ مقابلے میں ایک بار پھر اکثریت کے لیے ضروری نمبر یعنی 122 سے این ڈی اے پیچھے ہو گئی ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق این ڈی اے 119 سیٹوں پر آگے ہے یا جیت حاصل کر چکا ہے، جب کہ مہاگٹھ بندھن کو 114 سیٹوں پر سبقت حاصل ہے یا فتحیابی نصیب ہو چکی ہے۔ دیگر پارٹیوں کے 10 امیدوار سبقت بنائے ہوئے ہیں۔
Published: 10 Nov 2020, 8:29 AM IST
پلورلس پارٹی کی پشپم پریہ نے کئی اخبارات میں اشتہار دے کر خود کو وزیر اعلیٰ امیدوار قرار دیا تھا، لیکن جن دو سیٹوں پر انھوں نے انتخاب لڑا، ان دونوں ہی مقامات پر وہ پیچھے چل رہی ہیں۔ ان رجحانوں کو دیکھتے ہوئے پشپم پریہ نے ٹوئٹر پر حیرانی ظاہر کی ہے اور بہار میں ای وی ایم ہیک کیے جانے کی بات کہی ہے۔ انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ای وی ایم ہیک کر لیا گیا ہے اور پلورلس پارٹی کے ووٹوں کو این ڈی اے کی طرف منتقل کیا جا رہا ہے۔
Published: 10 Nov 2020, 8:29 AM IST
رجحانات آنے کے بعد اب بہار کی 243 اسمبلی سیٹوں کے نتائج آنے کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔ 12 اسمبلی سیٹوں کا نتیجہ آ چکا ہے جس میں 9 این ڈی اے کے حصے میں اور 3 مہاگٹھ بندھن کے حصے میں گئی ہیں۔ کانگریس کے لیے ایک زبردست جھٹکا یہ ہے کہ سینئر لیڈر عبدالباری صدیقی اپنی سیٹ بی جے پی امیدوار سے تقریباً 8 ہزار ووٹوں کے فرق سے ہار گئے ہیں۔
Published: 10 Nov 2020, 8:29 AM IST
بہار میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور جو رجحانات سامنے آ رہے ہیں اس میں این ڈی اے اکثریت حاصل کرتا ہوا نظر آ رہا ہے، لیکن ابھی 30 فیصد سے بھی کم ووٹوں کی گنتی ہوئی ہے اس لیے جیت کسی بھی اتحاد کی ہو سکتی ہے۔ بہار کے چیف الیکٹورل افسر (سی ای او) کے مطابق تقریباً 4.10 کروڑ ووٹ ڈالے گئے تھے جن میں سے محض 92 لاکھ ووٹوں کی ہی گنتی ہوئی ہے۔
Published: 10 Nov 2020, 8:29 AM IST
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق رجحانوں میں این ڈی اے نے ضرور اکثریت حاصل کر لی ہے اور اس کے امیدوار 127 سیٹوں پر آگے نظر آ رہے ہیں، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ تقریباً 92 سیٹیں ایسی ہیں جہاں ووٹوں کا فرق 1000 سے کم ہے اور یہ سیٹیں کسی بھی وقت ایک اتحاد سے دوسرے اتحاد کے حق میں جا سکتی ہیں۔ کچھ سیٹوں پر 200 سے کم ووٹوں کا فرق ہے اور تقریباً 30 سیٹیں ایسی ہیں جہاں ووٹوں کا فرق محض 500 ووٹوں تک ہے۔
Published: 10 Nov 2020, 8:29 AM IST
رجحانوں میں این ڈی اے نے ایک بار پھر اکثریت حاصل کر لی ہے۔ لگاتار الٹ پھیر کا سلسلہ دیکھنے کو مل رہا ہے اور پارٹیوں کی سیٹوں میں کمی و اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ 243 سیٹوں کے رجحان میں اس وقت این ڈی اے 125 سیٹوں پر آگے ہے، جب کہ مہاگٹھ بندھن 103 سیٹوں پر آگے ہے۔ علاوہ ازیں ایل جے پی 4 سیٹوں پر اور دیگر پارٹیوں کے امیدوار 11 سیٹوں پر آگے ہیں۔
Published: 10 Nov 2020, 8:29 AM IST
بہار میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور ایک وقت رجحانوں میں اکثریت حاصل کر چکی این ڈی اے پھر سے پیچھے ہو گئی ہے۔ مہاگٹھ بندھن امیدوار 117 سیٹوں پر جب کہ این ڈی اے امیدوار 116 سیٹوں پر آگے چل رہے ہیں۔ گویا کہ دونوں میں سے کسی بھی اتحاد کو رجحانوں میں اکثریت ملتی ہوئی نظر نہیں آ رہی ہے۔ ایل جے پی امیدوار 2 سیٹوں پر اور دیگر پارٹیوں کے امیدوار 8 سیٹوں پر آگے چل رہے ہیں۔
Published: 10 Nov 2020, 8:29 AM IST
بہار میں 243 اسمبلی سیٹوں کا رجحان سامنے آ چکا ہے اور اس میں لگاتار تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق این ڈی اے نے اکثریت حاصل کر لی ہے اور اس کے امیدوار 123 سیٹوں پر آگے چل رہے ہیں۔ مہاگٹھ بندھن امیدوار 111 سیٹوں پر آگے ہیں۔ بقیہ سیٹوں پر ایل جے پی اور دیگر پارٹیوں کے امیدواروں نے سبقت بنائی ہوئی ہے۔ کئی سیٹوں پر سخت مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
Published: 10 Nov 2020, 8:29 AM IST
شروعاتی رجحانوں میں مہاگٹھ بندھن کے وزیر اعلیٰ چہرہ تیجسوی یادو راگھو پور سیٹ پر آگے چل رہے ہیں جب کہ ان کے بھائی تیج پرتاپ بھی حسن پور سیٹ سے آگے چل رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کی معروف چہرہ پشپم پریہ بانکی پور اسمبلی سیٹ سے پیچھے چل رہی ہیں۔
Published: 10 Nov 2020, 8:29 AM IST
بہا رمیں مہاگٹھ بندھن اور این ڈی اے کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اب تک 225 سیٹوں کا رجحان سامنے آ چکا ہے جس میں مہاگٹھ بندھن امیدوار 111 سیٹوں پر آگے چل رہے ہیں جب کہ این ڈی اے امیدوار 105 سیٹوں پر آگے ہیں۔ علاوہ ازیں ایل جے پی امیدوار 5 سیٹوں پر اور دیگر 4 سیٹوں پر آگے ہیں۔
Published: 10 Nov 2020, 8:29 AM IST
بہار کی 243 اسمبلی سیٹوں میں سے 207 سیٹوں کا رجحان سامنے آ گیا ہے جس میں مہاگٹھ بندھن نے این ڈی اے پر برتری حاصل کر لی ہے۔ 207 سیٹوں میں مہاگٹھ بندھن 101 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے جب کہ این ڈی اے کے امیدوار 100 سیٹوں پر آگے ہیں۔ علاوہ ازیں ایل جے پی امیدوار 4 سیٹوں پر اور دیگر 2 سیٹوں پر آگے چل رہے ہیں۔ مہاگٹھ بندھن اور این ڈی اے کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
Published: 10 Nov 2020, 8:29 AM IST
188 سیٹوں کا رجحان سامنے آ گیا ہے جس میں مہاگٹھ بندھن اور این ڈی اے کے درمیان سخت ٹکر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ این ڈی اے کو جہاں 92 سیٹوں پر سبقت حاصل ہے، وہیں مہاگٹھ بندھن کو 91 سیٹوں پر سبقت ہے۔ ایل جے پی 3 اور دیگر 2 سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئے ہیں۔
Published: 10 Nov 2020, 8:29 AM IST
بہار اسمبلی کی 243 سیٹوں کے لیے ووٹ شماری کا آغاز ہو چکا ہے۔ اس وقت پوسٹل بیلٹ کی گنتی ہو رہی ہے اور این ڈی اے و مہاگٹھ بندھن کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق این ڈی اے کے امیدوار 14 سیٹوں پر آگے چل رہے ہیں اور مہاگٹھ بندھن کے امیدوار بھی 14 سیٹوں پر آگے چل رہے ہیں۔ یہاں قابل غور ہے کہ ابھی پوسٹل بیلٹ کی گنتی ہو رہی ہے اور کچھ ہی دیر میں ای وی ایم کی گنتی بھی شروع ہوگی۔
Published: 10 Nov 2020, 8:29 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Nov 2020, 8:29 AM IST
تصویر: پریس ریلیز