قومی خبریں

بہار: ٹرین کے زد میں آنے سے ایک اور ریلوے ملازم کی موت، کٹیہار اسٹیشن پر پیش آیا اندوہناک حادثہ

ڈیوٹی پر مامور متوفی وپن سنگھ کے ہاتھ میں واکی ٹاکی موجود تھا، لیکن وہ اپنی جان نہیں بچا سکے۔ ان کی موت کٹیہار میں پلیٹ فارم نمبر 3 پر جوگ بنی ایکسپریس کی زد میں آنے سے ہو گئی۔

<div class="paragraphs"><p>ریلوے ٹریک / آئی اے این ایس</p></div>

ریلوے ٹریک / آئی اے این ایس

 

بہار کے کٹیہار اسٹیشن پر ڈیوٹی پر مامور ایک ریلوے ملازم کی مشتبہ حالت میں ٹرین کے زد میں آنے سے موت ہو گئی۔ متوفی کی پہچان وپن سنگھ کے طور پر ہوئی ہے، جو کٹیہار کے رہنے والے تھے۔ حادثہ کے وقت وہ ڈیوٹی پر مامور تھے۔ وپن سنگھ کی موت کٹیہار میں پلیٹ فارم نمبر 3 پر جوگ بنی ایکسپریس کی زد میں آنے سے ہو گئی۔ ایسے میں یہ کہہ پانا مشکل ہے کہ یہ موت محض ایک حادثہ ہے یا خود کشی؟ اس بارے میں ریلوے پولیس اور ریلوے کے اعلیٰ حکام تحقیقات کر رہے ہیں۔

Published: undefined

حادثے کے متعلق ملی جانکاری کے مطابق متوفی ریلوے ملازم وپن سنگھ کے ہاتھ میں واکی ٹاکی موجود تھا، لیکن وہ اپنی جان نہیں بچا سکے۔ وہ ایس ایس ای کے عہدہ پر مامور تھے۔ فی الحال لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے صدر اسپتال بھیج دیا گیا ہے اور اہل خانہ کو اس حادثہ کے متعلق اطلاع دے دی گئی ہے۔ ریلوے کے اعلیٰ حکام واقعہ کے تمام پہلوؤں پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد لوگوں کے درمیان کئی طرح کی باتیں ہو رہی ہیں۔ کوئی کہہ رہا ہے کہ یہ محض ایک حادثہ ہے، کوئی اس حادثے کو خود کشی کے نظریہ سے بھی دیکھ رہا ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ کچھ روز قبل بھی بہار کے بیگوسرائے میں ایک حادثہ ہوا تھا، جس میں ایک ریلوے ملازم کی شنٹنگ کے دوران ریل کوچ اور انجن کے درمیان دب جانے سے موت واقع ہو گئی تھی۔ اس حادثہ کی ملک بھر میں سخت مذمت کی گئی تھی۔ دراصل، برونی اسٹیشن پر ایک شنٹ مین لکھنؤ-برونی ایکسپریس (15204) ٹرین کی شنٹنگ کا کام کر رہا تھا۔ ریل کوچ کی کپلنگ کھولنے کے دوران انجن کے اچانک پیچھے آ جانے کی وجہ سے شنٹ مین انجن اور کوچ کے درمیان دب گیا، جس کی وجہ سے ان کی دردناک موت ہو گئی۔ متوفی ریلوے ملازم کی شناخت دلسنگھ سرائے کے رہنے والے 35 سالہ امر کمار راوت کے طور پر ہوئی تھی۔ اس حادثہ کے بعد لاپرواہی کے لیے کئی ریلوے ملازمین پر کارروائی بھی کی گئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined