بہار کے بھاگلپور میں بڑی گاڑیوں کی آمد و رفت کے لیے تعمیر ہو رہے ایک پل کے منہدم ہونے کی خبر سے ایک بار پھر کئی طرح کے سوال اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ تقریباً 1710 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہو رہا یہ پل جمعہ کے روز ہلکی آندھی کو بھی برداشت نہیں کر سکا اور ایک حصہ پوری طرح منہدم ہو گیا۔ خوش قسمتی یہ رہی کہ اس حادثہ میں عام شہری اور مزدور شکار نہیں ہوئے۔ حالانکہ اس حادثہ سے سرکاری خزانے کو نقصان تو پہنچے گا ہی۔
Published: undefined
موصولہ اطلاعات کے مطابق بھاگلپور کے سلطان گنج میں 3.160 کلومیٹر کا پل تعمیر کیا جا رہا ہے۔ 9 مارچ 2015 میں اس پل کی تعمیر کا کام شروع ہوا تھا۔ اس کا کھگڑیا کی طرف سے 16 کلومیٹر اور سلطان گنج کی طرف سے چار کلومیٹر طویل ایپروچ روڈ کی تعمیر کا کام چل رہا ہے۔ اس پل کے بننے سے عام لوگوں کو بڑی راحت ملے گی۔ کھگڑیا سے بھاگلپور آنے کے لیے صرف 30 کلومیٹر کا سفر طے کرنا ہوگا۔
Published: undefined
بہرحال، ہلکی سی آندھی میں پل کا حصہ منہدم ہونے کی خبر کے بعد پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ واقعہ کے بعد موقع پر پہنچے جنتا دل یو رکن اسمبلی للت نارائن منڈل نے کہا کہ پل بنانے کے دوران خوب بدعنوانی ہوئی ہے۔ اسے بنانے میں معیاری مواد کا استعمال نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے معمولی آندھی اور بارش کو بھی پل برداشت نہیں کر سکا۔ انھوں نے کہا کہ اس معاملے کو وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھا گیا ہے۔ انھوں نے یہ جانکاری بھی دی کہ جلد ہی اس کی جانچ کی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined