بہار سے ایک بار پھر موب لنچنگ کی خبر سامنے آ رہی ہے۔ ارریہ ضلع میں مبینہ طور پر مویشی چوری کے الزام میں 50 سالہ مسلم شخص کا بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ پولیس نے جمعہ کے روز اس سلسلے میں جانکاری دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ پھلکہا تھانہ علاقہ کے بھوانی پور گاؤں کا ہے جو فوربس گنج سب ڈویژن میں آتا ہے اور نیپال کی سرحد سے ملحق ہے۔
Published: undefined
’جن ستا‘ میں شائع ایک رپورٹ میں پولیس کے حوالے سے بیان دیا گیا ہے کہ چوری کے مویشیوں کو اکثر پاس کے بوچڑ خانوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایک مقامی شخص نے شور مچایا جب اس نے کچھ لوگوں کو گاؤں کے رہنے والے سنیچر بریات کی بھینس اور بیل چوری کرتے دیکھا۔ پھلکہا تھانہ انچارج نگینہ کمار نے کہا کہ ’’جیسے ہی گاؤں والوں نے ان کا پیچھا کرنا شروع کیا، ان میں سے ایک مویشی چور نے ڈرانے کے لیے مبینہ طور پر ہوا میں گولیاں چلائیں۔‘‘
Published: undefined
پھلکہا تھانہ انچارج کا کہنا ہے کہ ’’حالانکہ ایک کے علاوہ باقی سب کہرے کا فائدہ اٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ اس کے بعد گاؤں والوں نے محمد صدیقی کو پکڑ لیا اور لاٹھی ڈنڈوں سے بری طرح پٹائی کر دی۔‘‘ نگینہ کمار نے مزید بتایا کہ ’’موقع پر تقریباً 100 لوگوں کی بھیڑ جمع ہو گئی تھی۔ ہم حملہ آوروں کی شناخت کے لیے گاؤں کے لوگوں سے پوچھ تاچھ کر رہے ہیں۔ اس معاملے میں نامعلوم لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔‘‘
Published: undefined
مہلوک محمد صدیقی کی شناخت سپول باشندہ کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا ہے، لیکن اس معاملے میں ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔ کچھ دیہی لوگوں نے پولیس کو بتایا کہ چوروں نے پہلے ہی کچھ مویشیوں کو چرا لیا تھا اور انھیں گاؤں کے پاس سُرسر باندھ میں رکھ دیا تھا۔ فوربس گنج سب ڈویژنل افسر ایس کے البیلا کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ ’’وہ مبینہ طور پر مویشیوں کو چرانے کی کوشش کر رہے تھے اور اسی دوران پکڑے گئے۔ ہمیں اس علاقے سے مویشی چوری کی شکایتیں ملتی رہتی ہیں، لیکن موب لنچنگ کا معاملہ نیا ہے۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل دسمبر 2019 میں ارریہ ضلع کے سمربنی گاؤں میں مویشی چوری کے شبہ میں بھیڑ نے 53 سالہ ایک شخص کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا۔ اس واقعہ کا انکشاف اس وقت ہوا تھا جب شخص کی پٹائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز