بہار کی راجدھانی پٹنہ سے ایک اندوہناک خبر سامنے آ رہی ہے، جہاں ’شیلٹر ہوم‘ میں کھچڑی کھانے کی وجہ سے 2 لڑکیوں کی موت ہوگئی ہے۔ دیگر 9 لڑکیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے، جن کا علاج پٹنہ میڈیکل کالج میں جاری ہے۔ ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق پٹنہ کے شاستری نگر میں واقع ’شیلٹر ہوم‘ میں فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔ حادثہ کی اطلاع ملتے ہی پٹنہ کے ڈی ایم چندرشیکھر سنگھ نے اے ڈی ایم کی قیادت میں تحقیق کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔
Published: undefined
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق یہ حادثہ 7 نومبر کو پیش آیا تھا جس کی وجہ سے کئی لڑکیاں فوڈ پوائزننگ کا شکار ہو گئیں۔ ان میں سے ایک لڑکی کی موت حادثے کے دن ہی ہو گئی جبکہ دوسری لڑکی کی موت 10 نومبر کو ہوئی۔ پٹنہ کے ڈی ایم چندرشیکھر نے ہندی نیوز پورٹل ’نیوز 18‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’’کھچڑی کھانے کی وجہ سے 30 سے زیادہ لڑکیوں کی طبیعت خراب ہوگئی تھی جس میں سے 9 کی حالت کافی خراب ہو گئی جس کے بعد انہیں پی ایم سی ایچ میں داخل کرایا گیا۔‘‘ ڈی ایم چندرشیکھر نے اس حادثہ سے متعلق مزید بتایا کہ ’’اس معاملہ کی تفتیش کے لیے اے ڈی ایم کی سربراہی میں ایک ٹیم تیار کر دی گئی ہے، جس کی رپورٹ ملنے کے بعد قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘‘
Published: undefined
موصولہ اطلاعات کے مطابق اس حادثہ کے بارے میں افسران نے محکمہ کو اطلاع نہیں دی تھی۔ یہ ’شیلٹر ہوم‘ ریاستی حکومت کے محکمہ سماجی فلاح و بہبود کے ذریعہ چلایا جاتا ہے۔ ’شیلٹر ہوم‘ میں لڑکیوں کی دیکھ بھال کے لیے محکمہ کی جانب سے 4 کونسلر بھی مقرر کیے گئے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد چائلڈ رائٹس پروٹیکشن کمیشن نے اس پورے معاملے کا نوٹس لیا ہے۔ کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر امردیپ نے بتایا کہ پورا معاملہ ان کے نوٹس میں آیا ہے۔ یہ واقعہ افسوسناک ہے، اس حادثہ میں ملوث تمام قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ دوسری طرف اس معاملے میں بہار حکومت کے سماجی بہبود کے وزیر مدن ساہنی نے کہا کہ ’’پورے معاملے کی جانچ کرائی جا رہی ہے اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined