مودی حکومت کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے ایران نے چابہار ریل پروجیکٹ سے ہندوستان کو باہر کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران نے اس فیصلہ کے پیچھے ہندوستان کی طرف سے پروجیکٹ کے لئے فنڈ مہیا کرانے میں تاخیر قرار دیا ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ اب وہ اس پروجیکٹ کو خود سے ہی پایۂ تکیل تک پہنچائے گا۔
Published: undefined
دریں اثنا، اطلاع موصول ہو رہی ہے کہ ایران اور چین کے درمیان آنے والے دنوں میں 400 بلین ڈالر کی ایک بڑی ڈیل طے ہونے جا رہی ہے۔ تصور کیا جا رہا ہے کہ اسی ڈیل کی وجہ سے چین کے دباؤ میں ایران نے چابہار منصوبہ بندی سے ہندوستان کو باہر کر دیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ہندوستان اور ایران کے درمیان 4 سال قبل سال 2014 میں یہ معاہدہ طے پایا تھا اور وزیر اعظم مودی نے دورہ ایران پر بڑی دھوم دھام کے ساتھ چابہار معاہدہ پر دستخط کیے تھے۔ اتنا ہی نہیں اس معاہدہ کو میڈیا میں مودی حکومت کی طرف سے چین کے لئے ایک بڑا جھٹکا تک قرار دے دیا گیا تھا۔
Published: undefined
اس پروجیکٹ کے تحت افغانستان کی سرحد کے ساتھ چابہار سے زاہدان تک ریلوے لائن کی تعمیر ہونی ہے۔ ایرانی حکام کے مطابق پورا پروجیکٹ مارچ 2022 تک مکمل ہوگا اور ایران اس ریلوے لائن کو ہندوستان کے بغیر خود مکمل کرے گا۔ اس پروجیکٹ سے باہر کیے جانے کے ایران کے اس فیصلہ کو ہندوستان کے لئے اسٹریٹجک طور پر ایک بڑا جھٹکا تصور کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز