قومی خبریں

منیش سسودیا کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت، شراب پالیسی معاملہ میں درخواست ضمانت منظور

دہلی شراب پالیسی معاملہ میں گرفتار کئے گئے منیش سسودیا گزشتہ 16 مہینوں سے جیل میں قید ہیں۔ گرفتاری کے بعد انہوں نے عہدہ وزارت سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا

<div class="paragraphs"><p>منیش سسودیا فائل فوٹو  / آئی اے این ایس</p></div>

منیش سسودیا فائل فوٹو / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے شراب پالیسی کیس میں منیش سسودیا کو ضمانت دے دی ہے۔ عدالت نے شرائط عائد کرتے ہوئے انہیں اپنا پاسپورٹ حوالے کرنے اور گواہوں کو متاثر نہ کرنے کی ہدایت کی۔ اب سسودیا 16 ماہ بعد جیل سے باہر آ سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ نچلی عدالت اور ہائی کورٹ اکثر یہ نہیں سمجھتے ہیں کہ ضمانت کو قاعدہ اور جیل کو استثنیٰ سمجھا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں ضمانت کی درخواستیں سپریم کورٹ میں آتی ہیں۔ عدالتی عمل کو ہی سزا نہ بنایا جائے۔ ملزم کی معاشرے میں گہری بنیاد ہے۔ اس کے فرار ہونے کا کوئی امکان نہیں۔ نچلی عدالت ضمانت کی شرائط طے کر سکتی ہے۔ شواہد کو تلف کرنے کے امکان پر بھی شرائط رکھی جائیں۔

Published: undefined

فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ای ڈی کے وکیل نے کہا کہ 3 جولائی تک تحقیقات مکمل کریں۔ یہ اکتوبر 2023 میں سپریم کورٹ کو دی گئی 6-8 ماہ کی حد سے زیادہ ہے۔ اس تاخیر کی وجہ سے نچلی عدالت میں مقدمے کی سماعت شروع ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔ ذاتی آزادی ایک بنیادی حق ہے۔ مناسب وجہ کے بغیر اس کی خلاف ورزی نہیں کی جا سکتی۔

Published: undefined

منیش سسودیا کے مقدمے کی سماعت میں تاخیر کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم سے پی ایم ایل اے سیکشن 45 کے تحت دی گئی ضمانت کی سخت شرائط سے نرمی مانگی گئی ہے۔ ای ڈی نے کہا کہ مقدمے میں تاخیر کے لیے ملزم خود ذمہ دار ہے۔ ملزم غیر ضروری دستاویزات مانگ رہا ہے، ملزم نے سینکڑوں درخواستیں داخل کی ہیں۔

Published: undefined

سپریم کورٹ نے کہا کہ ریکارڈ ایسا نہیں دکھاتا۔ ای ڈی اور سی بی آئی دونوں معاملوں میں زیادہ درخواستیں داخل نہیں کی گئیں، اس لیے ہم مقدمے میں تاخیر کے لیے ملزم کو ذمہ دار ٹھہرانے میں نچلی عدالت اور ہائی کورٹ کے فیصلے سے متفق نہیں ہیں۔ ملزم کو دستاویزات دیکھنے کا حق ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined