قومی خبریں

سنگھو بارڈر: گرمی کا سامنا کرنے کے لیے کسان مظاہرین نے بنایا خصوصی منصوبہ!

حکومت کے نئے زرعی قوانین کی مخالفت میں دھرنے پر بیٹھے کسانوں نے سنگھو بارڈر پر شدید گرمی کا سامنا کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ وہ مظاہرے کی جگہ پر پنکھے، کولر اور جنریٹر لگانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

دہلی بارڈر پر موجود کسانوں کا جم غفیر / تصویر قومی آواز / وپن
دہلی بارڈر پر موجود کسانوں کا جم غفیر / تصویر قومی آواز / وپن 

مرکز کی مودی حکومت کے ذریعہ پاس کردہ نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاجی مظاہرہ دہلی بارڈس پر زور و شور سے جاری ہے۔ دھرنے پر بیٹھے کسان ہر طرح کی تکلیف برداشت کرنے کے لیے تیار ہیں اور ان کا منصوبہ قانون واپسی تک بارڈر پر ہی جمے رہنے کا ہے۔ اس درمیان سنگھو بارڈر پر واقع سنگھو گاؤں میں مظاہرہ کر رہے کسانوں نے گرمی کی شدت سے مقابلہ کرنے کے لیے منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔

Published: undefined

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق احتجاج کے مقام پر پنکھے، کولر اور جنریٹر لگانے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے اور جلد ہی ان چیزوں کا انتظام کیا جائے گا تاکہ مظاہرہ کے دوران کسی طرح کی پریشانی نہ ہو۔ سنگھو بارڈر پر احتجاجی مظاہرہ کے لیے دو اسٹیج قائم کیے گئے ہیں۔ ایک اسٹیج دہلی کی طرف ہے جہاں مظاہرین کسانوں کو ایک کھلی جگہ پر بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے، اور دوسرا اسٹیج کنڈلی گاؤں (دہلی اور ہریانہ کا سرحدی علاقہ) کے پاس ہے جو پوری طرح سے ترپال سے ڈھکا ہوا ہے۔

Published: undefined

کسان لیڈروں نے ایک خبر رساں ادارہ کو بتایا کہ مظاہرین کسانوں نے پنکھے اور کولر دستیاب کرانے کے لیے مختلف سماجی اداروں سے رابطہ کیا ہے اور انھیں امید ہے کہ انھیں مدد ضرور دی جائے گی۔ پنجاب کے ہوشیار پور کے باشندہ اور کرانتی کاری کسان یونین کے رکن کلویر سنگھ نے کہا کہ ’’ہم ان ترپال سے بنے ٹینٹوں کو بدلنے کی تیاری کر رہے ہیں، جس کے نیچے کسان اب تک 8 دنوں سے زیادہ وقت تک ٹھنڈ سے بچے رہے تھے۔ گرمی شروع ہونے کے ساتھ اور ہر گزرتے دن گرم ہونے کے ساتھ ہم پنکھے اور کولر لگانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو ائیر کنڈیشنر بھی دستیاب کرائے جائیں گے۔ اگلے کچھ دنوں میں مظاہرے کے مقام پر واضح تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined