چھتیس گڑھ میں بزرگوں، معذوروں و تھرڈ جنڈر (ٹرانسجنڈر) کے لیے ہیلپ لائن سروس شروع کی گئی ہے، اس سے ان طبقات کے لوگوں کو فوری ضروری سہولیات آسانی سے مل سکیں گی۔ بزرگوں، معذوروں و تھرڈ جنڈر طبقہ کو ایمرجنسی حالت میں سہولت دستیاب کرانے کے لیے نئی ہیلپ لائن سہولت شروع کی گئی ہے جس کے ذریعہ طبی امداد، پنشن کے ساتھ ہی مختلف منصوبوں میں آ رہی دقتوں کا فوری حل کیا جائے گا۔
Published: undefined
وزیر برائے خاتون و اطفال ترقی اور سماجی فلاح انیلا بھینڈیا نے ہیلپ لائن کی شروعات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کی منظوری پر ہر سال تقریباً 10 ہزار معذوروں کو موٹرائیزڈ ٹرائی سائیکل سمیت دیگر باز آبادکاری والی اشیاء تقسیم کی جائیں گی۔ اسی طرح 15 ہزار معذوروں کو ان کی دلچسپی کے مطابق روزگار سے جوڑنے کے لیے ہنر کی تربیت دی جائے گی۔ ان میں پانچ پانچ ہزار لولے-لنگڑوں، نابینا اور گونگے-بہروں کو ہنر کی تربیت دینے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے ریاست کے یومِ تاسیس سے بزرگوں، معذوروں اور تھرنڈ جنڈر طبقہ کے لیے ہیلپ لائن نمبر 155326 اور ٹول فری نمبر 18002338989 کی سہولت شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ محکمہ سماجی فلاح کے ذریعہ اس سہولت کا انتظام تجرباتی طور پر کیا جا رہا تھا۔ اس نئی سہولت سے مہتاری ایکسپریس-102، میڈیکل ہیلپ لائن 104 اور ایمرجنسی سروسز کے لیے جاری نمبر 112 کو بھی جوڑ دیا گیا ہے۔ اس سے بزرگ، معذوروں اور تھرڈ جنڈر طبقہ کے لوگوں کو بہتر سہولت ملے گی۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ایسے بزرگ جو گھر میں تنہا ہوں اور جن کی اولادیں ریاست کے باہر کام کر رہی ہیں، ان کے لیے ایمرجنسی حالات میں امداد کے لیے ریاست میں کوئی اثردار انتظام نہیں تھا۔ اسی کو دھیان میں رکھ کر یہ سروس شروع کی گئی ہے۔ محکمہ سماجی فلاح کے افسران نے بتایا کہ گزشتہ یکم نومبر سے نئی ہیلپ لائن سہولت کا ٹرائل چل رہا تھا۔ روزانہ لگاتار سینئر شہری اور معذور پنشن، محکمہ جاتی منصوبوں کی جانکاری لے رہے ہیں۔ ساتھ ہی تھرڈ جنڈر کے شخص روزگار ور ریاستی حکومت کے ذریعہ انھیں دیئے جا رہے فائدوں کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔ ہیلپ لائن اور ٹول فری نمبر کے ذریعہ سے محکمہ جاتی منصوبوں کی جانکاری کے ساتھ ایمرجنسی سہولیات، مشورہ، شکایت، پنشن ادائیگی کے مسائل کا حل جیسے کئی طرح کی امداد حاصل کی جا سکتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز