ممبئی: آرین خان ڈرگ کیس میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (شمالی علاقہ) گیانیشور سنگھ کی سربراہی میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی رپورٹ میں کچھ حیران کن حقائق سامنے آئے ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ممبئی زون کے این سی بی کے سربراہ سمیر وانکھیڑے کی ٹیم نے چھاپوں کے دوران ان لوگوں کو چھوڑ دیا جو ڈرگ سپلائی کرنے والے تھے یا جن سے منشیات برآمد کی گئی تھیں۔
Published: undefined
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ این ڈی پی ایس ایکٹ کی دفعہ 50 کے التزامات کے مطابق آشیش رنجن (این سی بی کے ایک افسر) کے ذریعہ ایم پی ٹی (ممبئی پورٹ ٹرسٹ) کے روانگی گیٹ پر کئی مسافروں کی تلاشی لی گئی۔ ارباز اے مرچنٹ نامی شخص نے اعتراف بھی کیا کہ اس نے اپنے جوتوں میں چرس چھپا رکھی تھی۔ اس نے رضاکارانہ طور پر آشیش رنجن کو 'چرس' سونپ بھی دی لیکن اسے جانے دیا گیا۔
Published: undefined
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بہت سے مشتبہ افراد کو چھوڑ دیا گیا اور اسے دستاویز میں درج نہیں کیا گیا۔ این سی بی کی انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک سدھارتھ شاہ، جس کا ارباز اے مرچنٹ کو 'چرس' سپلائی کرنے میں مبینہ کردار تھا، کو بھی این سی بی حکام نے جانے کی اجازت دی تھی۔ جبکہ شاہ نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے ارباز سے چرس خریدنے کے لیے رقم وصول کی تھی اور قابل اعتراض چیٹ سے ظاہر ہو رہا تھا کہ وہ خود منشیات کا استعمال کر رہا تھا۔
Published: undefined
ایس ای ٹی کی جانب سے کی گئی انکوائری میں مزید انکشاف ہوا کہ ملزمان کو آزاد گواہ کے پی گوساوی کی پرائیویٹ گاڑی میں این سی بی آفس لایا گیا تھا۔ ملزمان کو حراست میں لینے کے لیے این سی بی کے اہلکاروں کی موجودگی کے باوجود گوساوی کو جان بوجھ کر اس طرح پیش کیا گیا تاکہ یہ تاثر دیا جا سکے کہ وہ این سی بی اہلکار تھا۔
Published: undefined
گوساوی کو ملزم کے ساتھ رہنے کی اجازت دی گئی تھی اور یہاں تک کہ چھاپے کے بعد اسے این سی بی کے دفتر آنے کی اجازت دی گئی، جو کہ آزاد گواہ سے متعلق اصولوں کے خلاف تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس طرح گوساوی نے سیلفی کلک کرنے اور ایک ملزم کے وائس نوٹ ریکارڈ کرنے کی آزادی حاصل کی۔ گوساوی اور اس کے ساتھی سنویل ڈیسوزا اور دیگر نے آرین خان کے اہل خانہ سے 25 کروڑ روپے حاصل کرنے کی سازش کی تھی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ 2 اکتوبر 2021 کو این سی بی کے ممبئی زون کو کورڈیلیا کروز جہاز پر مختلف افراد کی جانب سے نشہ آور اشیاء کی کھپت اور فروخت سے متعلق ایک خفیہ اطلاع ملی تھی۔ اطلاع ملنے پر ٹیم تشکیل دی گئی اور چھاپہ مارا گیا۔ آشیش رنجن پرساد کو تفتیشی افسر کے طور پر لیا گیا تھا، جبکہ کرن گوساوی اور پربھاکر سیل کو کیس میں آزاد گواہوں کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں مشتبہ افراد کی تلاشی، ضبطی اور گرفتاری سمیر وانکھیڑے، وی وی سنگھ اور آشیش رنجن کی طرف سے کی گئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined