نئی دہلی: دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے اس استدلال کے ساتھ تقریباً تمام سیاسی جماعتوں نے مسلمانان ہند کو مایوس کیا ہے، 2019 کے عام انتخابات میں کسی بھی سیاسی پارٹی کی حمایت میں اپیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ اطلاع آج یہاں جاری ایک ریلیز میں دی گئی ہے۔ مولانا نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں یہ طے کرنا مشکل ہے کہ کس کی حمایت کی جائے اور کس کی نہیں۔انہوں نے 2019 کے پارلیمانی انتخابات کو عوام کی سوجھ بوجھ اور ان کی سیاسی دور اندیشی کا امتحان قرار دیتے ہوئے کہا کہ جمہوری طرز حکومت میں کبھی کبھی ایسے مراحل آتے ہیں کہ یہ فیصلہ کرنا مشکل ہوجاتاہے کہ کونسی سیاسی طاقت ملک کو ٹھیک ڈھنگ سے چلاپائے گی اور وطن عزیز کوترقی اور بقاء کی طرف لے جائے گی۔ اس لئے امیدواروں کی ذاتی ساکھ اور ان کے سابقہ ریکارڈ کو سامنے رکھتے ہوئے حق رائے دہی کا استعمال کیا جائے۔
Published: undefined
شاہی امام نے کہا کہ ملت کی سیاسی، اقتصادی، تعلیمی اور سماجی پسماندگی، وقف املاک پر ناجائز قبضے، اقلیتی بہبود کی وزارت کی کارکردگی،مختلف ادوار میں محض کاغذی فلاحی اسکیمیں سامنے لانےکے علاوہ وعدوں، بیانات اور اعلانات کی ایک طویل فہرست ہے جسے سامنے رکھ کر ملک کے عوام اور خصوصاً مسلمانوں کو بہت سوچ سمجھ کر اور دُور رس نتائج کو سامنے رکھ کرایک نئی حکومت بنانےکا فیصلہ کرنا ہے۔ مولانا نے اس استدلال کے ساتھ کہ ملک میں پھیلی ہوئی بے لگام نفرت اوربڑھتے ہوئے مذہبی جنون نے ملک کی بنیادی اقدار اور روایات کواپنے نرغے میں لے لیاہے، کشمیریوں کو قومی دھارے سے جوڑنے کے حوالے سے کسی واضح پالیسی کی مبینہ عدم موجودگی کا بھی گلہ کیا اورہندستانی عوام بشمول مسلمانوں سے یہ توقع کی کہ وہ ایک ایسا فیصلہ کریں گے جو ہندستان اور اس کی صدیوں پر محیط معاشرتی ہم آہنگی اور آئین کی بالادستی و پاسداری کی ضمانت کا غماز ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز