آریہ سماج مندر میں شادی کو لے کر الٰہ آباد ہائی کورٹ نے ایک بڑا تبصرہ کیا ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ شادی ثابت کرنے کے لیے آریہ سماج مندر کے ذریعہ جاری میریج سرٹیفکیٹ کافی نہیں ہے۔ یہ تبصرہ الٰہ آباد ہائی کورٹ نے ایک عرضی کی سماعت کے دوران کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ آریہ سماج سوسائٹی کے ذریعہ جاری کیے گئے میریج سرٹیفکیٹس کا سیلاب آ گیا ہے، جن پر اس عدالت اور دیگر ہائی کورٹس نے سنجیدگی سے سوال اٹھایا ہے۔ عدالت نے کہا کہ آریہ سماج دستاویزوں کی حقیقت پر غور کیے بغیر شادی کے انعقاد میں اعتمادوں کا غلط استعمال کرتا ہے۔
Published: undefined
دراصل بھولا سنگھ نے ہیبس کارپس پٹیشن داخل کرتے ہوئے بیوی کو واپس دلانے کا مطالبہ کیا تھا۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ کارپس عرضی دہندہ کی بیوی ہے۔ اس کے لیے ثبوت کے طور پر آریہ سماج مندر کا میرج سرٹیفکیٹ اور شادی کی کچھ دیگر تصویریں بھی پیش کی گئیں، جسے دیکھنے کے بعد الٰہ آباد ہائی کورٹ کی بنچ نے کہا کہ ادارہ کے ذریعہ جاری میریج سرٹیفکیٹس کا ان دنوں سیلاب آ گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے عرضی دہندہ کو شادی شدہ نہیں مانا۔ عدالت کا کہنا ہے کہ چونکہ شادی رجسٹرڈ نہیں تھی، اس لیے آریہ سماج مندر کے سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر یہ نہیں مانا جا سکتا کہ فریق شادی شدہ ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined