اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخاب سے پہلے بی جے پی کو زوردار جھٹکا لگا ہے۔ این ڈی اے میں جنوبی ہند کی سب سے بڑی ساتھی اور تمل ناڈو کی اہم اپوزیشن پارٹی اے آئی اے ڈی ایم کے نے آج بھگوا پارٹی سے اتحاد توڑنے کا اعلان کر دیا۔ اے آئی ڈی ایم کے کے اس فیصلے کے بعد ریاست میں پارٹی کارکنان جگہ جگہ پٹاخے پھوڑ کر جشن منا رہے ہیں۔
Published: undefined
اے آئی اے ڈی ایم کے کی آج کی میٹنگ کے بعد ڈپٹی کوآرڈنیٹر کے پی منوسامی نے کہا کہ میٹنگ میں اے آئی اے ڈی ایم کے نے بی جے پی اور این ڈی اے اتحاد سے سارے رشتے توڑنے کا فیصلہ لیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی اور این ڈی اے اتحاد کے سارے رشتے توڑنے کا فیصلہ لیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی کی ریاستی قیادت گزشتہ ایک سال سے لگاتار ہمارے سابق لیڈران، ہمارے جنرل سکریٹری ای پی ایس اور ہمارے کارکنان کے بارے میں غیر ضروری تبصرہ کر رہا ہے۔
Published: undefined
اے آئی اے ڈی ایم کے کی ترجمان ششی ریکھا نے کہا کہ اراکین کی رائے کی بنیاد پر ہم یہ فیصلہ لے رہے ہیں۔ یہ اے آئی اے ڈی ایم کے کے لیے سب سے خوشی کا لمحہ ہے۔ ہم آئندہ انتخابات کا سامنا کرنے کے لیے بہت خوش ہیں، چاہے وہ پارلیمانی یا اسمبلی انتخاب ہو۔
Published: undefined
دوسری طرف پارٹی لیڈر کووئی ستین نے کہا کہ اتحاد کی حرمت کے لیے ہم نے صورت حال کو جوں کا توں بنائے رکھا۔ باوجود اس کے انّاملائی فساد بھڑکانے والے شخص نکلے۔ انھوں نے ہمارے لیڈروں اور بانیوں پر تبصرہ کرنا شروع کر دیا۔ انھوں نے ہمارے نظریہ کی تنقید شروع کر دی۔ انھوں نے ہماری ریلی کی بھی برائی کی جس میں 15 لاکھ سے زیادہ لوگ آئے تھے۔ جہاں تک تمل ناڈو کا تعلق ہے، یہ بی جے پی ہے جسے اے آئی اے ڈی ایم کے کی ضرورت ہے، نہ کہ اے آئی اے ڈی ایم کے کو بی جے پی کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
اے آئی اے ڈی ایم کے کے بی جے پی اور این ڈی اے سے اتحاد ختم کرنے پر تمل ناڈو بی جے پی صدر کے انّاملائی نے فی الحال کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ وہ ابھی پدیاترا میں ہیں۔ بعد میں اس پر بولیں گے۔ وہیں بی جے پی لیڈر سی ٹی روی نے کہا کہ انتخاب میں آٹھ مہینے بچے ہیں اور ان مہینوں میں کیا ہوگا، ہم آج کچھ نہیں کہہ سکتے۔ پارٹی کو مضبوط بنانا ہر کارکن کی ذمہ داری ہے۔ کے. انّاملائی کی قیادت میں پارٹی کو مضبوط کرنے کا ایک بڑا کام کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے بی جے پی اور اے آئی اے ڈی ایم کے کے رشتے کافی تلخ ہو گئے تھے اور دونوں پارٹیوں میں اتحاد ٹوٹنے کے قیاس لگائے جا رہے تھے۔ اے آئی اے ڈی ایم کے لیڈر اور سابق وزیر ڈی جئے کمار نے کچھ دن پہلے اعلان کیا تھا کہ اے آئی اے ڈی ایم کے بی اب بی جے پی کے ساتھ سبھی رشتے توڑنے جا رہی ہے۔ فی الحال جو ایشو تھا، جس کے سبب رشتہ توڑنا پڑا، وہ تھا بی جے پی کے تمل ناڈو صدر کے. انّاملائی کے ذریعہ ایک عوامی تقریب کے دوران دراوڑ لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ سی این انّادُرائی کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined