بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) کے ایس وی ڈی وی شعبہ یعنی سنسکرت ودیا دھرم وگیان میں ڈاکٹر فیروز خان کی بطور اسسٹ پروفیسر تقرری کو لے کر ایک بار پھر طلبا کا ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ کچھ دن پہلے ایس وی ڈی وی سے تعلق رکھنے والے طلبا نے مظاہرہ ختم کر دیا تھا، لیکن پیر کے روز یہ مظاہرہ ایک بار پھر شروع ہو گیا۔ بی ایچ یو کے تمام طلبا نے ڈپارٹمنٹ کے باہر نہ صرف انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی بلکہ ڈپارٹمنٹ کے دروازے پر تالا بھی لگا دیا۔
Published: undefined
ڈاکٹر فیروز خان کی تقرری کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہندو طلبا کا کہنا ہے کہ انھوں نے اس تقرری کے متعلق یونیورسٹی انتظامیہ سے جواب مانگا تھا لیکن ابھی تک کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے اس لیے دوبارہ مظاہرہ شروع ہو گیا ہے۔ اس سے قبل بی ایچ یو میں 7 نومبر سے شروع ہوا مظاہرہ 22 نومبر کو ختم ہو گیا تھا۔ اس دوران تحریک میں شامل طلبا نے بی ایچ یو انتظامیہ سے بات کی تھی اور تحریری طور پر جواب مانگا تھا۔
Published: undefined
یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبا کی جانب سے پوچھے گئے سوالوں کا دس دن کے اندر جواب دینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ 2 دسمبر کو 10 دن کی یہ میعاد پوری ہو گئی اور اسی وجہ سے ناراض ہندو طلبا نے اپنا مظاہرہ ایک بار پھر شروع کر دیا۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کوئی تحریری جواب نہ ملنے کی وجہ سے سبھی طلبا ڈپارٹمنٹ کے دروازے پر تالا لگا کر ہنگامہ آرائی کرنے لگے۔ احتجاج کر رہے طلبا نے دھرنا دیتے ہوئے وائس چانسلر اور انتظامیہ کے خلاف خوب نعرے بازی کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined