قومی خبریں

بھیما کوریگاؤں تشدد: گوتم نولکھا کی نظر بندی میں جنوری کے دوسرے ہفتے تک توسیع

سپریم کورٹ نے بھیماکور گاؤں معاملے کے ملزم انسانی حقوق کارکن گوتم نولکھا کی نظر بندی میں جنوری کے دوسرے ہفتے تک توسیع کر دی ہے

سماجی کارکن گوتم نولکھا
سماجی کارکن گوتم نولکھا تصویر آئی اے این ایس

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بھیماکور گاؤں معاملے کے ملزم انسانی حقوق کارکن گوتم نولکھا کی نظر بندی میں جنوری کے دوسرے ہفتے تک توسیع کر دی ہے۔ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں عبوری احکامات کی منظوری کے لیے درج فہرست تھا اور جسٹس کے ایم جوزف اور بی وی ناگرتنا نے یہ فیصلہ سنایا۔

Published: undefined

سپریم کورٹ نے 18 نومبر کو نولکھا کی نظر بندی پر اپنے حکم کو واپس لینے سے انکار کر دیا۔ این آئی اے نے دعویٰ کیا تھا کہ نولکھا نے کئی گمراہ کن بیانات دیے ہیں اور وہ ایسی جگہ رہنا چاہتے ہیں، جہاں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کی لائبریری موجود ہے۔ سپریم کورٹ نے زبانی طور پر این آئی اے سے کہا تھا کہ وہ ریاست کی پوری طاقت کے باوجود 70 سالہ بیمار شخص کو گھر میں نظر بند نہیں رکھ سکتی۔

Published: undefined

گزشتہ روز ہونے والی سماعت کے وقت ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو دستیاب نہیں تھے، اس لیے عدالت نے نولکھا کی نظر بندی کو اگلے سال جنوری کے دوسرے ہفتے تک بڑھا دیا۔ 10 نومبر کو سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ نولکھا کو سینٹرل جیل سے لے جا کر گھر میں نظر بند رکھا جائے۔

Published: undefined

ایلگار پریشد-ماؤسٹ لنک کیس 31 دسمبر 2017 کو پونے میں ایلگار پریشد کنکلیو میں دی گئی اشتعال انگیز تقریر سے متعلق ہے۔نولکھا اپریل 2020 سے جیل میں ہیں۔ اسے کئی طرح کی بیماریاں ہیں۔ ممبئی ہائی کورٹ نے صحت کے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے نولکھا کی نظر بندی کی درخواست کو مسترد کرنے کے بعد ملزم نے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined