نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بھیما کوریگاوں معاملے میں سماجی کارکن گوتم نولکھا کو گرفتاری سے عبوری راحت کی مدت میں چار ہفتہ کی مزید توسیع کردی ہے۔ جسٹس ارون شرما اور جسٹس دیپک گپتا کی بنچ نے تعزیرات ہند کی دفعہ 438 کے تحت ضمانت لینے کے لئے کہا اور ایف آئی آر کو منسوخ کرنے سے متعلق ان کی عرضی کو نمٹا دیا۔ اس دوران عدالت نے نولکھا کو گرفتاری سے عبوری راحت دیتے ہوئے اس کی مہلت میں چار ہفتہ کی مزید توسیع کردی۔
Published: 15 Oct 2019, 8:30 PM IST
سماعت کے دوران جسٹس مشرا نے کہا کہ جب انکوائری جاری ہے تو ایف آئی آر منسوخ کرنا درست نہیں ہوگااس سے قبل پہلے سماعت شروع ہوتے ہی مہاراشٹر حکومت کی طرف سے معاملے سے متعلق دستاویز مہر بند لفافہ میں بنچ کے سامنے پیش کیا۔ گذشتہ چار اکتوبر کو عدالت نے نولکھا کو گرفتاری سے آج تک کی عبوری راحت دی تھی۔ بامبے ہائی کورٹ نے ایف آئی آر منسوخ کرنے سے متعلق نولکھا کی عرضی مسترد کردی تھی جس کے خلاف انہوں نے عدالت عظمی کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔
Published: 15 Oct 2019, 8:30 PM IST
ہائی کورٹ نے بھیما کوریگاوں تشدد اور ماونوازوں کے ساتھ مبینہ تعلق کے لئے شہری حقوق کے کارکن گوتم نولکھا کے خلاف درج معاملے کو مستردکرنے سے انکار کرتے ہوئے پچھلے دنوں کہا تھا کہ معاملہ بادی النظر میں درست نظر آتا ہے۔ جسٹس رنجیت مورے او رجسٹس بھارتی ڈانگرے کی بنچ نے کہا تھا کہ معاملے کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اسے لگتا ہے کہ پوری چھان بین ضروری ہے۔ بنچ نے کہا تھا کہ یہ بغیر بنیاداور ثبوت والامعاملہ نہیں ہے۔
Published: 15 Oct 2019, 8:30 PM IST
بنچ نے نولکھا کی طرف سے دائر عرضی مسترد کردی تھی جس میں انہوں نے جنوری 2018 میں پونے پولیس کے ذریعہ ان کے خلاف درج ایف آئی آر کو مسترد کرنے کی مانگ کی تھی۔ ایلگار پریشد کی طرف سے 31دسمبر 2017 کو پونے ضلع کے بھیما کوریگاوں میں پروگرام کے ایک دن بعد مبینہ طور پر تشدد بھڑک اٹھا تھا۔
Published: 15 Oct 2019, 8:30 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Oct 2019, 8:30 PM IST