نئی دہلی: بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد پر گولی چلانے والوں نے پولیس کی پوچھ گچھ میں انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے حملہ کیوں کیا! اتر پردیش کے سہارنپور کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس اجے ساہنی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس سلسلے میں جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ چندر شیکھر آزاد کی کار پر 28 تاریخ کو حملہ ہوا تھا۔ اس میں 5 ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔ ہمیں معلوم ہوا کہ 4 لڑکوں نے حملہ کیا۔ چاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ وہ چندر شیکھر آزاد کے دہلی اور مغربی اتر پردیش میں پچھلے کچھ مہینوں میں دیئے گئے بیانات سے ناراض تھے۔
Published: undefined
ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس نے بتایا کہ ملزم نے 315 بور پستول سے 3 راؤنڈ فائر کئے۔ حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی برآمد کر لی گئی ہے۔ اس معاملے سے بچنے کے لیے یہ لوگ معمولی معاملات میں سرینڈر کرنے کے لیے ہریانہ گئے تھے۔ انہیں وہاں سے گرفتار کیا گیا اور دونوں کے پاس سے پستول بھی برآمد ہوئے ہیں۔ چندر شیکھر آزاد کی سیکورٹی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔
Published: undefined
خیال رہے کہ گزشتہ بدھ کو کچھ نوجوانوں نے دیوبند میں چندر شیکھر آزاد پر چار سے پانچ راؤنڈ فائر کیے تھے۔ ایک گولی چندر شیکھر کو چھونے کے بعد نکل گئی تھی۔ دو دن تک ضلع اسپتال میں داخل رہنے کے بعد انہیں چھٹی دے دی گئی۔ پولیس نے اس معاملے میں چندر شیکھر کے بھائی کی جانب سے نامعلوم نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ پولیس نے چاروں ملزمان کو گرفتار کرنے کے بعد انکشاف کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined