بھارت جوڑو یاترا کو 15 دن مکمل ہو چکے ہیں۔ آج پھر پد یاترویں کے لیے چھٹی کا دن ہے۔ سب مل کر آرام کریں گے، کپڑے دھوئے جائیں گے، نیند پوری کی جائے گی اور پاؤں کے چھالوں کے لئے دوا خریدی جائے گی۔ اس کے ساتھ نزلہ زکام کی دوا بھی بڑی مقدار میں لی جائے گی۔ موسم کی تبدیلی نے پیدل یاتریوں کے لئے پریشانی کھڑی کر دی ہے کیونکہ انہیں اس نئے موسم کی عادت نہیں ہے۔ زیادہ تر پیدل یاتریوں کو سمندری آب و ہوا کی عادت نہیں ہے، جو بہت مرطوب ہے اوپر سے ہجوم کی وجہ سے گرمی میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ گرمی زیادہ ہوتی ہے تو شدید پیاس محسوس ہونے لگتی ہے اور یہ لوگ لگاتار پانی پیتے ہیں، جبکہ بیچ بیچ میں سردی بھی محسوس ہونے لگتی ہے۔
Published: undefined
کیرالہ میں گرم پانی پینا ایک رواج ہے۔ ہوٹلوں کا پانی نہ صرف گرم ہوتا ہے، بعض اوقات اس میں کوئی نہ کوئی دوا یا مصالحہ بھی ملایا جاتا ہے۔ اس سے سادہ اور ٹھنڈا پانی پینے والوں کی پیاس نہیں بجھتی۔ بعد میں وہ بوتل بند ٹھنڈا پانی بھی پیتے ہیں۔ اس سے مسئلہ مزید بڑھ جاتا ہے۔
Published: undefined
دریں اثنا، ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا۔ ایرناکولم میں پریس کانفرنس کے دوران جے رام رمیش نے انگریزی میں کہا کہ ملک میں کچھ ایسے لیڈر بھی ہیں جنہوں نے 20 سالوں میں ایک مرتبہ بھی پریس کانفرنس کا سامنا نہیں کیا۔ راہل نے بیچ میں مسکراتے ہوئے کہا ’’میرا خیال ہے کہ ایسے کچھ لیڈر نہیں، صرف ایک لیڈر ہی ایسے ہیں، جنہوں نے پریس کانفرنس نہیں کی!‘ ان کا اشارہ وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب تھا۔
Published: undefined
راہل گاندھی کی مزاح ان کے اعتماد کی وجہ سے سامنے آ رہی ہے۔ جب ایک صحافی نے پوچھا کہ بطور ’بھارت یاتری‘ آپ کا تجربہ کیسا ہے! اس کا جواب دیتے ہوئے عوامی زندگی میں شاید پہلی بار راہل گاندھی نے مذاق کیا۔ انہوں کہا ’’ابھی تو میں نے صرف 325 کلومیٹر کا سفر طے کیا ہے۔ اسے ابھی ’بھارت یاتری‘ نہیں کہہ سکتے، 5-6 اضلاع کا یاتری کہہ سکتے ہیں۔ یہی سوال آپ مجھے 100-110 دن بعد پوچھیں تو میں آپ کو بہتر جواب دے پاؤں گا۔‘‘
Published: undefined
خبر ہے کہ راہل گاندھی آج دہلی گئے ہوئے ہیں۔ پچھلی بار جب پیدل چلنے والوں کو ایک دن کا آرام دیا گیا تھا تو انہیں بھی دہلی جانے کے لیے کہا جا رہا تھا لیکن وہ تب نہیں گئے تھے۔
یاترا کے دوران کئی خواتین اپنا بچہ راہل گاندھی کے ہاتھ میں دے کر تصویر کھینچنا چاہتی ہیں۔ جن کے بچے کچھ بڑے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ راہل اپنے بچوں کو ساتھ لے کر چند قدم چل کر تصویر کھنچوائیں۔ راہل سب کی خواہش پوری کرتے ہیں۔ خواتین انہیں دیکھ کر جذباتی ہو جاتی ہیں اور گلے لگ کر روتی ہیں۔ معلوم نہیں کہ ان کے لمس میں ایسا کیا ہے جو ہر کوئی پگھل جاتا ہے۔ راہل کی تصویر لوگوں کے ذہنوں میں مسیحا کی بن رہی ہے، جو سب کے دکھوں کو دور کرنے کے لیے بری طاقتوں سے لڑنے نکلا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز