کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کو بدھ کے روز بہار اور پھر مغربی بنگال میں عوام نے اپنی بھرپور حمایت دی۔ یاترا کے دوران جگہ جگہ مقامی باشندوں اور دکانداروں نے راہل گاندھی پر پھولوں کی بارش کر ان کا استقبال کیا۔ یاترا کے دوران جس طرح بڑی تعداد میں جمع لوگ اپنے فون سے ویڈیو بنا رہے تھے، اس سے سبھی کا جوش ظاہر ہو رہا تھا۔ یاترا اٹھارہویں دن بدھ کو بہار کے کٹیہار سے شروع ہوئی اور پھر بنگال میں داخل کر مالدہ پہنچی۔
Published: undefined
یاترا کے دوران عوام کو خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ آج ہندوستان میں الگ الگ طریقے سے ناانصافی ہو رہی ہے۔ مودی حکومت معاشی ناانصافی، سماجی ناانصافی، خواتین کے خلاف ناانصافی، کسانوں کے خلاف ناانصافی، مزدوروں کے خلاف ناانصافی کر رہی ہے۔ کانگریس سابق صدر نے مزید کہا کہ ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں کانگریس نے ’نیائے‘ جوڑا ہے۔ اس لفظ کے پیچھے معاشی انصاف اور سماجی انصاف ہے۔ سماجی انصاف کا اگلا انقلابی قدم ذات پر مبنی مردم شماری ہے۔ اس سے پتہ چلے گا کہ ملک میں او بی سی، دلت، قبائل، اقلیت اور جنرل طبقہ کے کتنے لوگ ہیں اور ان کے پاس کتنی دولت ہے۔ یہ ملک کا ایکسرے ہوگا۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ آج دو تین ارب پتیوں کو ملک کی پوری پونجی دی جا رہی ہے۔ اس لیے کانگریس چاہتی ہے کہ ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری ہو، جس سے غریب اور کمزور لوگوں کو فائدہ ملے۔ کانگریس لیڈر نے ملک کے موجودہ حالات کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ کوئی بھی ملک بغیر بھائی چارہ کے ترقی نہیں کر سکتا۔ بی جے پی-آر ایس ایس کے لوگ ملک میں نفرت پھیلا رہے ہیں۔ اس لیے کانگریس اور انڈیا اتحاد بی جے پی-آر ایس ایس کے سامنے کھڑے ہیں، ہم انھیں نفرت نہیں پھیلانے دیں گے۔
Published: undefined
مغربی بنگال کی عوام کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ آج ملک میں نظریات کی جنگ چل رہی ہے۔ میں مغربی بنگال کے ہر شہری سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ لوگ ملک کو راستہ دکھاتے ہیں، آپ دانشور لوگ ہیں۔ رابندر ناتھ ٹیگور جی، سبھاش چندر بوس جی اور امرتیہ سین جی جیسی شخصیات بنگال سے تعلق رکھتی ہیں۔ ایسے میں آپ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ آپ آر ایس ایس کے نفرتی نظریہ کے سامنے متحد ہو کر کھڑے ہو جائیں اس سے جنگ لڑیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined