کانگریس ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کا سفر آج آسام میں ختم ہو گیا۔ یہ یاترا منی پور سے شروع ہوئی تھی اور ناگالینڈ کے بعد آسام میں داخل ہوئی، پھر اروناچل پردیش پہنچی اور دوبارہ آسام میں داخل ہوئی، اس کے بعد میگھالیہ پہنچی اور تیسری بار آسام میں قدم رکھا۔ اب اس یاترا نے آسام سے مغربی بنگال میں قدم رکھ دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یاترا کا آسام میں سفر اب ختم ہو گیا ہے۔
Published: undefined
مغربی بنگال میں قدم رکھنے کے بعد کوچ بہار علاقہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے صاف طور پر کہہ دیا کہ وہ یہاں عوام کی بات سننے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’مجھے خوشی ہے کہ ہم بنگال پہنچ گئے ہیں۔ ہم یہاں لوگوں کی بات سننے آئے ہیں اور یہ بتانے آئے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ ہیں۔‘‘ ساتھ ہی راہل گاندھی نے کہا کہ ’’بی جے پی-آر ایس ایس نفرت، تشدد اور ناانصافی کو فروغ دے رہے ہیں۔ ہم ان کے خلاف ہیں، اپوزیشن اتحاد ناانصافی سے ایک ساتھ مل کر لڑے گا۔‘‘
Published: undefined
اس سے قبل جب کانگریس کی بھارت جوڑو نیائے یاترا آسام اور مغربی بنگال کی سرحد پر پہنچی تو آسام کانگریس صدر بھوپین کمار بورا نے مغربی بنگال کانگریس صدر ادھیر رنجن چودھری کو ترنگا حوالے کیا۔ دراصل ایک ریاست سے جب ’بھارت جوڑو نیائے یاترا دوسری ریاست میں قدم رکھتی ہے تو ترنگا ایک ریاست کے کانگریس صدر دوسری ریاست کے کانگریس صدر کے حوالے کرتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined