نئی دہلی: کسانوں کے بھارت بند کے پیش نظر دارالحکومت دہلی میں پیر کو سخت حفاظتی نگرانی کی جا رہی ہے۔ لال قلعہ اور پارلیمنٹ کی طرف جانے والے کئی راستوں پر عام گاڑیوں کی آمدورفت پر احتیاطی اقدام کے طور پر آج صبح عارضی طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے لال قلعہ اور انڈیا گیٹ کے اطراف سے گزرنے والے راہگیروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ دہلی کے لال قلعے کے نزدیک سے اکثر گزر نے والے ماڈل ٹاؤن کے رہائشی اشوک کمار اور دلیپ سنگھ سمیت کئی لوگوں نے بتایا کہ سڑک کی ناکہ بندی کے بارے میں پہلے کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ ٹریفک پولیس کو اس بارے میں پہلے ہی آگاہ کر دینا چاہیے تھا۔
Published: undefined
وہیں نئی دہلی کے علاوہ بیرونی دہلی، مشرقی اور شمال مشرقی اضلاع میں بھی اضافی پولیس فورس کی تعیناتی کے ساتھ ٹریفک کی خصوصی نگرانی کی جا رہی ہے۔ کسانوں کے احتجاجی مقامات ٹکری اور غازی پور بارڈر سمیت ہریانہ اور اترپردیش سے دہلی میں داخلے کے تمام راستوں پر اضافی پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ دہلی پولیس کے علاوہ سیکورٹی کے لیے مرکزی نیم فوجی دستوں کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
Published: undefined
دہلی پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صبح 10 بجے تک کہیں سے بھی کسی ناخوشگوار واقعہ کی رپورٹ نہیں ملی ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے دہلی میں مناسب سیکورٹی فورسز تعینات کی گئی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اگرچہ انڈیا گیٹ، وجے، آئی ٹی او اور پارلیمنٹ اسٹریٹ کے علاقوں میں کسی مظاہرے کی کوئی پیشگی اطلاع نہیں ہے اور نہ ہی کوئی خفیہ اطلاع ملی ہے، تاہم احتیاطی تدابیر کے طور پر پورے علاقے میں اضافی پولیس فورس تعینات کرکے خصوصی سیکورٹی نگرانی کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
متحدہ کسان مورچے کی اپیل پر آج بھارت بند کا انعقاد صبح 6 بجے سے شام 4 بجے تک کیا گیا ہے۔ اپوزیشن کانگریس، بائیں بازو کی جماعتوں، راشٹریہ جنتا دل، وائی ایس آر کانگریس سمیت کئی سیاسی جماعتوں نے پہلے ہی اس تحریک کی حمایت کا اعلان کردیا تھا۔
Published: undefined
کسانوں کی تحریک میں تقریباً تمام بڑی سیاسی جماعتوں کی حمایت کے پیش نظر پولیس دارالحکومت میں خصوصی چوکسی برت رہی ہے۔ جی ٹی روڈ، روہتک روڈ، اکشردھام، نوئیڈا لنک روڈ، ڈی این ڈی فلائی اوور، غازی پور روڈ، وزیر آباد روڈ سمیت قومی دارالحکومت کی کئی بڑی سڑکوں پر پولیس خصوصی نظر رکھے ہوئے ہے۔ سادہ وردی میں پولیس فورس کی ایک بڑی تعداد جگہ جگہ تعینات کی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز