مودی حکومت کے ذریعہ متنازعہ قوانین کے خلاف آج کسانوں کا ’بھارت بند‘ پوری طرح سے کامیاب ثابت ہوا۔ کم و بیش دو درجن سیاسی پارٹیوں اور دیگر اداروں کے ذریعہ اس بند کو حمایت حاصل تھی، جس کی وجہ سے جموں و کشمیر جیسے علاقوں میں بھی بند کا بھرپور اثر دیکھنے کو ملا۔ اس کامیاب بند کا ہی نتیجہ تھا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کسان لیڈروں کو 8 دسمبر کی رات بات چیت کے لیے مدعو کیا۔ اپوزیشن پارٹیوں نے کسانوں کے بند کی پرزور حمایت کی تھی جس کے سبب کئی ریاستوں میں سڑکوں پر سناٹا پسرا ہوا نظر آیا۔ اب اپوزیشن پارٹیوں کے نمائندہ وفد نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے ملاقات کر کے کسانوں کی تکلیف ان کے سامنے بیان کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
Published: undefined
سی پی ایم جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے اپوزیشن لیڈروں پر مشتمل نمائندہ وفد کی صدر جمہوریہ سے بدھ کی شام ہونے والی ملاقات کے بارے میں میڈیا کو جانکاری دی۔ انھوں نے بتایا کہ اس نمائندہ وفد میں ان کے ساتھ کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی اور این سی پی سربراہ شرد پوار، سی پی آئی لیڈر ڈی راجہ اور ڈی ایم کے لیڈر ایلن گوون شامل ہوں گے۔ یچوری نے مزید بتایا کہ کووڈ-19 پروٹوکول کی وجہ سے 5 لیڈروں پر مشتمل نمائندہ وفد ہی صدر جمہوریہ سے ملاقات کرے گا، اور یہ ملاقات بدھ کی شام 5 بجے ہوگی۔ اس دوران صدر جمہوریہ کے سامنے کسانوں کے مسائل اور ان کی تکلیفوں کو رکھا جائے گا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ مودی حکومت کے تینوں متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف گزشتہ دو مہینے سے تحریک چلا رہے کسان پچھلے 13 دنوں سے دہلی کی سرحدوں پر جمع ہو کر احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش سمیت کئی ریاستوں سے آئے کسان دن رات سرحدوں پر ڈیرا ڈالے ہوئے ہیں اور حکومت سے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کسانوں کا واضح لفظوں میں کہنا ہے کہ حکومت کو ان متنازعہ قوانین کو واپس لینا ہی ہوگا ورنہ احتجاجی مظاہرہ بدستور جاری رہے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined