بھوپال: مدھیہ پردیش کے بیتول ضلع میں کھلے بورویل میں گرنے والے 8 سالہ تنمے کو تمام کوششون کے بعد بھی بچایا نہیں جا سکا۔ مانڈوی گاؤں میں منگل کی شام 55 فٹ گہرے کھلے بورویل میں گرنے والے تنمے کو تقریباً 84 گھنٹے کے آپریشن کے بعد باہر تو نکال گیا گیا لیکن اسے بچایا نہیں جا سکا۔ بیتول ضلع انتظامیہ نے تنمے ساہو کی موت کی تصدیق کی ہے۔
Published: undefined
اس سے پہلے تنمے کو بچانے کی تمام کوششیں کی جا رہی تھیں۔ 56 گھنٹے میں 45 فٹ کھدائی مکمل ہونے کے بعد ہینڈ ڈرلر کے ذریعے تین فٹ تک سرنگ کی کھدائی کی گئی تاکہ سرنگ بنائی جا سکے۔ بچے کو نکالنے کے لیے 7 فٹ ڈرلنگ بھی شروع کر دی گئی تھی۔ جمعہ کی صبح 4 بجے تک اسے نکالنے کا امکان تھا لیکن ان کوششوں کے باوجود تنمے کو بچایا نہیں جا سکا۔
Published: undefined
دریں اثنا، متوفیٰ بچے کے اہل خانہ نے آپریشن تنمے کے حوالے سے کئی سنگین سوالات اٹھائے تھے۔ ریسکیو آپریشن پر سوال اٹھاتے ہوئے تنمے کی ماں نے کہا تھا کہ ’’اگر کسی لیڈر یا افسر کا بچہ ہوتا تو کیا اتنا وقت لگتا؟ اتنا وقت گزر گیا ہے اور وہ کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔ مجھے دیکھنے بھی نہیں دیا۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ تنمے 6 دسمبر کی شام تقریباً 5 بجے میدان میں کھیلتے ہوئے بورویل میں گر گیا تھا اور اگلے ایک گھنٹے میں ریسکیو آپریشن شروع ہو گیا تھا۔ ریسکیو ٹیم نے اس تک پہنچنے کی پوری کوشش کی۔ بچے کو نکالنے کے لیے بور کے متوازی گڑھا کھودا جا رہا تھا لیکن پانی کے مسلسل داخل ہونے کی وجہ سے گڑھے کی زیاہ گہرائی تک کھدائی نہیں کی جا سکی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز